کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 96
مٹائے جائیں گے اور اس دن صبح سے لے کر شام تک وہ شیطان سے پناہ میں رہے گا۔اور اس سے بڑھ کر کوئی عمل کرنے والا نہ ہو گا جب تک اس سے زیادہ نہ پڑھے وہ دُعا یہ ہے: ﴿لَآاِلٰہَ الاَّ اللّٰهُ وَحْدَہ‘ لاَ شَرِیْکَ لَہ‘ لَہُ الْمُلْکُ وَ لَہُ الْحَمْدُ وَ ھُوَ عَلٰیْ کُلِّ شِیْئٍ قَدِیْرٌ﴾ ترجمہ:’’اللہ اکیلے کےسوا کوئی معبود نہیں ،اس کا کوئی شریک بھی نہیں ہے،بادشاہت اسی کی ہے او رتمام تعریفات اسی کے لیے ہی ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘(بخاری:6403) 2۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو شخص اپنے رب کا ذکر کرتا ہے وہ زندوں کی طرح ہے اور جو نہیں کرتا وہ مُردوں کی طرح ہے۔‘‘(صحیح بخاری:6407)۔ 3۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’جو شخص﴿سُبْحَانَ اللّٰهِ وَ بِحَمْدِہٖ﴾سو مرتبہ کہے تو اس کے تمام(صغیرہ) گناہ مٹا دیئے جاتے ہیں اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں ۔‘‘(صحیح بخاری:6405)۔ درود و سلام کی فضیلت 1۔اللہ تعالیٰ کا اِرشادِ پاک ہے: ترجمہ:’’بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر رحمتیں بھیجتے ہیں ؛ اے ایمان والو!تم بھی(نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر) درود بھیجو۔‘‘(الاحزاب:56)۔ 2۔رسولِ عربی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ترجمہ:’’جو شخص مجھ پر ایک مرتبہ درود پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں بھیجتا ہے۔‘‘(صحیح مسلم:408)۔ درود ابراہیمی یہ ہے: ﴿اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ،وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ،وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ،إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ،اللّٰهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ،وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ،كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ،وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ،فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ﴾