کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 91
کے لئے قبر کھودتا ہے تاکہ اسے دفنائے تو گویا وہ اس کو ایک گھر دے رہا ہے قیامت تک۔‘‘(مجمع الزوائد 3؍ 21،مستدرک حاکم) 3۔ترجمہ:’’جو شخص جنازے میں حاضر ہوتا ہے حتی کہ نمازِ جنازہ پڑھتا ہے تو اس کو ایک قیراط اجر و ثواب ملے گا۔اور جو تدفین تک موجود رہے تو اس کو دو قیراط ملے گا۔عرض کیا گیا:دو قیراط کتنے ہوتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:دو بڑے بڑے پہاڑوں کی مانند۔‘‘(رواہ بخاری:945) صدقات کی فضیلت 1۔پیغمبر آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’ہر صبح دو فرشتے نازل ہوتے ہیں ۔ایک دعا کرتا ہے:اے اللہ:خرچ کرنے والے کو مزید بدلہ عنایت فرما۔اور دوسرا دُعا کرتا ہے:اے اللہ!خرچ نہ کرنے والے کو تباہ و برباد کر دے۔‘‘(رواہ مسلم:1010) 2۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’صدقہ کرنے سے مال کم نہیں ہوتا اور معاف کرنے سے بندے کی عزت بڑھا دی جاتی ہے۔اور جو اللہ تعالیٰ کے لئے عاجزی اختیار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو بلند کر دیتا ہے۔‘‘(ترمذی:2029) 3۔اِرشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:’’جو شخص اپنی پاک کمائی سے ایک کھجور صدقہ کرے(اور اللہ تعالیٰ صرف پاک مال کو ہی قبول کرتا ہے) تو اللہ تعالیٰ اس کو اپنے ہاتھ میں رکھتا اور اس کی نشوونما کرتا ہے جس طرح تم میں سے کوئی بچھڑے کی پرورش کرتا ہے۔حتی کہ وہ کھجور ایک پہاڑ کی مانند ہو جاتی ہے۔‘‘(رواہ بخاری:8430) 4۔سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تشریف لایا اور ایک زین لگی اونٹنی پیش کی،اور عرض کی:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہ اونٹنی اللہ کی راہ میں دے رہا ہوں ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’قیامت کے دن تمہارے لئے سات سو اونٹنیاں ہوں گی اور تمام کی تمام زین لگی ہوں گی۔‘‘(رواہ مسلم:1892)