کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 88
نماز کی فضیلت 1۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’اگر تمہارے گھر کے سامنے کوئی نہر بہتی ہو تو تم میں سے کوئی ہر روز پانچ بار اس میں غسل کرے تو کیا اس کے بدن پر کوئی میل کچیل باقی بچے گا‘‘؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کی:نہیں !اس کے بدن پر کوئی میل نہیں ہو گی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’یہی مثال پانچ نمازوں کی ہے،اللہ تعالیٰ ان کے ذریعے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔‘‘(صحیح بخاری:528) 2۔ترجمہ:’’جو نمازوں کی حفاظت کرے تو پانچوں نمازیں اور جمعہ کے بعد دوسرا جمعہ پڑھناگناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے،بشرطیکہ کبیرہ گناہ نہ کئے جائیں ‘‘(صحیح مسلم:233) 3۔ترجمہ:’’جو شخص دو ٹھنڈی نمازیں پڑھے تو اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل فرمائیں گے(یعنی فجر اور عصر)۔(رواہ بخاری:574) 4۔ترجمہ:’’جب تک تم اپنے مصلے پر ہواس وقت تک فرشتے رحمت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں جب تک وہ نمازی بے وضو نہ ہو جائے۔‘‘(مسلم:634) 5۔ترجمہ:’’جو شخص عشاء کی نماز باجماعت پڑھے تو گویا وہ آدھی رات تک قیام کرتا رہا۔جو شخص صبح کی نماز باجماعت پڑھتا ہے تو گویا اس نے ساری رات قیام کیا ہے۔‘‘(صحیح مسلم:656) 6۔سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صفوں کے درمیان ایک سے دوسرے کونے تک چلتے اور ہمارے کندھوں ،سینوں کو ہاتھ لگا کر سیدھا کرتے تھے۔اور فرماتے تھے کہ تم باہم اختلاف نہ کرو،وگرنہ تمہارے دلوں میں اختلاف ہو جائے گا۔‘‘اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’بے شک اللہ تعالیٰ اور فرشتے پہلی صف والوں پر رحمتیں بھیجتے ہیں ۔‘‘(صحیح ابن حبان) 7۔ترجمہ:’’صفوں کو درست کرو،کندھوں کے درمیان برابری کرو،صفوں میں خلل کو بند کرو،اپنے ساتھیوں کیلئے نرمی پیدا کرو اور شیطان کیلئے خالی جگہ نہ چھوڑو،جو صفوں کو ملاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو ملا دیتا ہے،جو توڑتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو توڑ دیتا ہے‘‘(صحیح ابن خزیمہ)