کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 82
اذان کی فضیلت:سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’جو شخص بارہ برس تک اذان دے،اس کے لئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔اس کی اذان کے بدلے ہر روز ساٹھ(60) نیکیاں ملتی ہیں ،ہر اقامت کے بدلے تیس(30) نیکیاں ملتی ہیں (صحیح ترغیب:246)۔ فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ترجمہ:’’موذن کو اس کی اذان بخشوا دے گی۔اور ہر رطب و یابس اس کے لئے بخشش کی دعا کرتے ہیں ‘‘(مسند احمد 2؍136)۔ مسجد میں نماز کا انتظار کرنا: 1۔فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ترجمہ:’’جب باوضو ہو کر کوئی شخص مسجد میں آئے پھر نماز کا انتظار کرے،تو اس کے کاتب اس شخص کے ہر قدم کے بدلے دس نیکیاں لکھتے ہیں ۔اور نماز کا انتظار کرنا،دعا کی طرح لکھا جاتا ہے۔اس شخص کو گھر سے نکلنے سے واپس آنے تک نمازی(یعنی حالت نماز میں ) لکھا ہے۔‘‘(صحیح ترغیب:384)۔ 2۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ترجمہ:’’میں اپنے بندے کے گمان کے ساتھ ہوں ،میں اس کے ساتھ ہوتا ہوں ۔اگر وہ مجھے اپنے نفس میں یاد کرتا ہے تو میں بھی یاد کرتا ہوں ۔اگر وہ مجھے کسی جماعت میں یاد کرتا ہے تو میں بھی اس سے بہتر جماعت میں یاد کرتا ہوں۔اگر وہ ایک ہاتھ میرے قریب ہوتا ہے تو میں ایک بازو بھر اس کے قریب ہوتا ہوں ۔اور اگر وہ ایک بازو بھر میرے قریب ہوتا ہے تو میں ایک گز اس کے قریب ہوتا ہوں ۔اگر وہ چل کر آئے تو میں دوڑ کر اس کے پاس آتا ہوں۔‘‘ (صحیح بخاری:740)۔ 3۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’ذکر الٰہی سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے جو بندے کو اللہ کے عذاب سے نجات دے۔‘‘(مسند احمد5؍ 639)۔