کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 80
﴿وَسَارِعُوْآ اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَجَنَّۃٍ عَرْضُھَا السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُ اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَ﴾(آل عمران:133) ترجمہ:’’اپنے رب کی بخشش و جنت کی طرف دوڑے چلے آؤ(ایسی جنت) کہ جس کا عرض آسمانوں اور زمین سے بڑا ہے۔یہ پرہیزگاروں کے لئے تیار کی گئی ہے‘‘۔ جنت کا حصول اور جہنم سے نجات،بلند ہمت انسانوں اور پاکیزہ دلوں کا نکتہء نظر ہوا کرتا ہے۔یہ آرزو اور اُمید اللہ تعالیٰ کی عنایت و رحمت کے بغیر پوری نہیں ہو گی۔اللہ تعالیٰ کا ہم پر بڑا احسان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایسے افعال،اعمال اور اسباب کی رہنمائی فرمائی جس سے حصول جنت کی راہیں کشادہ ہو جاتی ہیں ۔ایسے ہی افعال اور اسباب درج ذیل ہیں : 1۔خلوصِ نیت:سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمانِ الٰہی سنایا ترجمہ:’’بیشک اللہ تعالیٰ نیکیاں اور بدیاں لکھتا ہے،پھر بندے کے نامہ اعمال میں لکھا جاتا ہے۔سو جو شخص نیکی کا ارادہ کرے لیکن نیکی پر عمل نہ کرے تو پھر بھی اس کے نامہ اعمال میں ایک مکمل نیکی لکھ دی جاتی ہے اور جو شخص ارادے کے ساتھ ساتھ نیکی پر عمل پیرا بھی ہو گیا تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دیتا ہے۔بلکہ سات سو گنا تک اجر و ثواب بڑھ جاتا ہے۔(رواہ بخاری:6491) سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو شخص اپنے بستر پر آئے اور اس کی نیت تھی کہ وہ رات کو اُٹھ کر نماز پڑھے گا لیکن نیند غالب آگئی۔تو بھی اللہ تعالیٰ اس کی نیت کا اجر لکھیں گے اور اس کی نیند اس شخص کے لئے اللہ تعالیٰ کا تحفہ ہو گی۔‘‘(نسائی:1786)۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’جو شخص بہترین وضو کرے تو اس کے جسم کے گناہ نکل جاتے ہیں بلکہ ناخنوں کے نیچے سے گناہ نکل جاتے ہیں ۔‘‘ایک روایت میں فرمایا:’’جو میری