کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 8
شرکِ اکبر کی اقسام درج ذیل ہیں : 1۔دعاء میں شرک کرنا:فرمان الہٰی ہے: ﴿فَإِذَا رَكِبُوا فِي الْفُلْكِ دَعَوُا اللّٰهَ مُخْلِصِينَ لَهُ الدِّينَ فَلَمَّا نَجَّاهُمْ إِلَى الْبَرِّ إِذَا هُمْ يُشْرِكُونَ﴾ ترجمہ:’’جب لوگ کشتی میں سوار ہوتے ہیں (اور وہ بھنور میں پھنس جاتی ہے) تو خالص ہو کر صرف اللہ تعالیٰ کو پکارتے ہیں اور جب(اللہ) انہیں خشکی کی طرف نجات دے دیتا ہے تو پھر وہ شرک کرنے لگتے ہیں ۔‘‘(سورۃ العنکبوت:65) 2۔نیت،ارادے اور مقصد میں شرک کرنا۔ ﴿مَنْ کَانَ یُرِیْدُ الْحَیٰوۃَ الدُّنْیَا وَزِیْنَتَھَا نُوَفِّ اِلَیْھِمْ اَعْمَالَھُمْ فِیْھَا وَ ھُمْ فِیْھَا لَا یُبْخَسُوْن﴾(سوره ہود:15) ترجمہ:’’جو شخص دنیا کی زندگی اوراس کی زیب و زینت چاہتا ہے تو ہم اس کے اعمال کا بدلہ دنیا میں ہی دیں گے اور کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔‘‘ فرمانِ الٰہی ہے: ترجمہ:’’یہ وہ لوگ ہیں جن کے لئے آخرت میں سوائے جہنم کے کچھ بھی نہیں ہے۔ان کا ہر کام ضائع ہو گیا اور ہر عمل باطل ٹھہرا۔‘‘(ہود:16) 3۔اطاعت میں شرک کرنا: ﴿اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِنْ دُونِ اللّٰهِ﴾ ترجمہ:’’ان(یہود و نصاریٰ) نے اللہ تعالیٰ کے علاوہ اپنے علما اور راہبوں کو رب بنایا ہوا تھا۔‘‘(التوبہ:31) 4۔محبت میں شرک کرنا:فرمانِ الٰہی ہے: ﴿وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللّٰهِ أَنْدَادًا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللّٰهِ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَشَدُّ حُبًّالِلّٰهِ﴾ ترجمہ:’’کچھ لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اللہ کے علاوہ لوگوں کو شریک بنایا ہے۔