کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 79
کاٹے‘‘(صحیح مسلم:1977) اس عمل کی حکمت یہ ہے کہ قربانی کرنے والا حج کے اعمال میں شریک ہو جاتا ہے۔ عیدالاضحیٰ کے آداب: اے پیارے بھائی!ہم تمہیں عیدالاضحی کی مبارک باد دیتے ہیں ۔تمام قسم کی بھلائیاں اتباع سنت اور پیروئ رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہیں ۔اللہ تعالیٰ کے رسول نے ہمیں یومِ عید اور ایام تشریق میں چند اُمور کا حکم دیا ہے: 1۔بلند آواز میں تکبیریں کہنا،یوم عرفہ سے لے کر،ایام تشریق کے آخری دن عصر تک اور یاد رہے کہ آخری دن 13ویں ذوالحجہ کو ہوتا ہے۔بازاروں ،گھروں اور مساجد میں تکبیر کا ورد جاری رکھیں ۔ 2۔قربانی،نماز عید کے بعد کی جاتی ہے۔پہلے کرنا منع ہے۔(صحیح مسلم:1960) قربانی کے چار دن ہوتے ہیں ۔ایک یومِ نحر اور تین ایام تشریق(سلسلہ الصحیحہ:3486)۔ 3۔خوشبو لگائیں ۔غسل کریں ۔اچھے لباس پہنے لیکن اسراف اور نمود و نمائش سے پرہیز کرے۔خواتین بھی عیدگاہ میں جا کر نمازِ عید پڑھیں ۔عید کی مبارک باد دینا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے فعل سے ثابت ہے۔ عید کے دن کھیل تماشے،محفل موسیقی،رقص و سرود کی محفلیں سجاتے نہ گزاریں ۔فضول خرچی اور فخر و رِیا کرنا منع ہے۔گوشت سارا خود نہ کھائیں بلکہ غرباء کو بھی دیں ۔ ایام ذوالحجہ کی ایک اہم عبادت حج،عمرہ اور مکہ و مدینہ کے مقدس مقامات کی زیارت ہے۔ہم حج پر تفصیل سے نہیں لکھ رہے کیونکہ حج کے ارکان اور دیگر مسائل پر آج کل بیشمار چھوٹے رسائل میں موجود ہیں ۔لوگ وہاں رجوع بھی کر سکتے ہیں ۔ فضائل اعمال و اقوال فرمانِ الٰہی ہے: