کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 75
سوال نمبر19 ایک روزے دار عورت کھانا وغیرہ چکھ سکتی ہے یا نہیں ؟ جواب جی ہاں ذائقے کو چکھا جا سکتا ہے۔لیکن صرف زبان پر رکھ کر تھوک دیا جائے۔ سوال نمبر20 ایک عورت کو تین ماہ کا حمل تھا پھر ساقط ہو گیا وہ پاکی حاصل ہونے تک نماز سے دور رہی۔بعض لوگ کہتے ہیں کہ فوراً اسقاط کے بعد نماز پڑھے گی۔ جواب اہل علم کے نزدیک یہ معروف بات ہے کہ تین مہینے کے بعد اگر اسقاط ہوا ہے تو اس کے بعد آنے والا خون نفاس کا کہلائے گا۔لہٰذا وہ عورت طہارت تک نماز نہ پڑھے۔اسی(80) دنوں کے بعد جنین میں روح پھونک دی جاتی ہے۔لہٰذا اس کے بعد اگر اسقاط ہو تو پھر طہارت تک نماز نہ پڑھی جائے۔اس سے قبل اگر اسقاط ہو تو پھر آپ پر لازم ہے کہ نماز پڑھیں کیونکہ اب جاری ہونے والا خون نفاس کا نہیں ہے بلکہ عام بیماری والا خون ہے۔ سوال نمبر21 ایک عورت سوال کرتی ہے کہ جب سے وہ رمضان کے روزے رکھنے لگی ہے اس وقت سے اس نے رمضان کے روزوں میں ایام حیض کے روزوں کی قضاء نہیں دی یعنی کبھی بھی قضا ء روزے رکھے ہی نہیں ۔اب وہ کیا کرے؟ جوابیہ ایک افسوسناک امر ہے۔یہ کاہلی اور غفلت ہماری خواتین میں عام ہے۔اپنے ذمے فرض روزوں کی قضاء نہ کرنا سستی کی وجہ سے یا روزوں کو کمتر اور غیر اہم گردانتے ہوئے یہ کام کیا جائے دونوں صورتیں غلط ہیں ۔اس کا علاج توبہ اور تقوی ہے۔لہٰذا یہ عورت توبہ و استغفار بجا لائے۔اور جس قدر استطاعت ہو سکے ان قضاء روزوں کو پورا کرے۔ سوال22 ایک عورت نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد حائضہ ہوتی ہے۔کیا اس نماز کی قضاء(طہارت کے بعد) ادا کرے گی یا نہیں ؟ اسی طرح ایک نماز کے وقت میں وہ حیض سے نکل کر پاک ہوتی ہے تو؟ جوابنماز کا وقت داخل ہوتے ہی نماز فرض ہو جاتی ہے۔اس کے بعد اگر حیض آیا ہو تو لازماً اس فوت شدہ نماز کی قضاء دینی پڑے گی۔اسی طرح اگر عورت پاک ہو جائے اور اس وقت کسی بھی نماز کا ٹائم جاری ہو تو اسے لازماً یہ نماز پڑھنی چاہیئے۔اللہ تعالیٰ کا