کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 73
خون حیض والا نہ ہو تو پھر وہ عورت روزہ رکھے گی۔ سوال نمبر12 جب کسی عورت کو اپنے زمانہ حیض کے دوران ایسے دن بھی آئیں کہ اس دن کسی بھی وقت اسے حیض نہ آیا ہو۔اور پھر اگلے دن دوبارہ شروع ہو جائے تو اس دن کے متعلق کیا حکم ہے؟ جوابزمانہ حیض کے درمیانی ایام میں اگر کسی دن خون نہ آئے تو بھی اس دن کو ایام حیض میں شمار کیا جائے گا اور اگر پندرہ دن سے زائد عرصے تک یہی صورت حال رہے تو پھر یہ حیض نہیں بلکہ استحاضہ کہلائے گا جس میں نماز،روزہ معاف نہیں ہوتا۔ سوال نمبر13 حیض کے آخری دنوں میں کچھ عورتیں خون کے نشانات نہیں دیکھتیں ۔کیا اس دن روزہ رکھیں گی۔یعنی حیض کے آخری دن آنے والا سفید پانی بھی نہیں آتا تو وہ عورت کیا کرے؟ جواباگر کسی عورت کی یہ ہمیشہ کی عادت ہے کہ اسے آخری دنوں میں سفید پانی نہیں آتا تو وہ روزہ رکھے گی اور اگر سفید پانی آتا ہو تو اس کو بھی حیض میں شمار کیا جائے گا۔ سوال نمبر14 کیا حائضہ یا نفاس والی عورت قرآن کو دیکھ کر یا زبانی پڑھ سکتی ہے؟ اگر وہ طالبہ یا معلمہ ہو تو کیا کرے؟ جواب کسی حائضہ یا نفاس والی عورت کا قرآن پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔اگر کوئی ضرورت ہو یعنی معلمہ یا طالبہ کو قرآن پڑھنا لازمی ہو تو وہ پڑھ سکتی ہے(لیکن ہاتھ نہ لگائے) لیکن اگر صرف ثواب کی نیت سے پڑھنا ہو تو بہتر ہے کہ وہ نہ پڑھے کیونکہ اکثر اہل علم یہی کہتے ہیں ۔ سوال نمبر15 کیا حائضہ عورت کو پاکی حاصل کرنے کے بعد لباس تبدیل کرنا ضروری ہے؟ جواب ضروری نہیں ہے کہ ہر عورت پاکی حاصل کرنے کے بعد لباس تبدیل کرے۔کیونکہ حیض سے لباس ناپاک نہیں ہوتا۔بلکہ حیض کا خون جس جگہ کپڑے کو لگے صرف وہی مقام ناپاک ہوتا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواجِ مطہرات کو حکم دیتے تھے کہ جہاں جہاں حیض کا خون لگا ہے صرف اسی مقام کو دھو کر اسی لباس میں نماز پڑھ سکتی ہیں ۔ سوال نمبر16ایک عورت نے رمضان کے چند روزے نہیں رکھے بوجہ ولادت۔اس نے