کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 72
سوال نمبر 8 کیا حائضہ اورنفاس(ولادت )والی عورت رمضان کے دنوں میں کھا پی سکتی ہے جواب:جی ہاں ،مذکورہ بالا روزہ نہ رکھنے والی خواتین،رمضان کے دنوں میں کھا پی سکتی ہیں ۔لیکن بہتر ہے کہ یہ سب کام پوشیدہ ہونے چاہیں ۔بالخصوص بچوں کے سامنے یہ کام نہ کریں کیونکہ ان کے لئے یہ سمجھنا مشکل ہو جائے گا۔ سوال نمبر9 جب کوئی عورت عصر کے وقت پاک ہوتی ہے تو کیا اس پر عصر کے ساتھ ساتھ ظہر پڑھنا بھی لازمی ہے یا وہ صرف عصر کی نماز ہی پڑھے گی؟ جواب:بہتر قول کے مطابق عصر کے وقت پاک ہونے والی عورت پر صرف عصر کی نماز ہی فرض ہے۔ظہر کو فرض کرنے کی کوئی دلیل نہیں ہے۔اگر ظہر پڑھنا بھی فرض ہوتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور واضح فرما دیتے۔جس نماز کا وقت ہو گا ضرور وہی نماز فرض ہوتی۔ سوال نمبر10 بعض عورتوں کو قبل از وقت بچہ پیدا ہو جاتا ہے مثلاً ناقص بچہ تو اس صورت میں لازماً دو حالتیں ہوتی ہیں ۔کبھی بچہ جنین بننے سے پہلے ہی ساقط ہو جاتا ہے اور کبھی جنین بننے اور اس میں روح پھونکے جانے کے بعد،اسقاط ہوتا ہے۔تو ان دونوں میں اگر روزے رکھے جائیں تو ان کا کیا حکم ہو گا۔ جواب اگر اسقاط ایسے بچے کا ہوا ہے جو ابھی جنین نہ بنا تھا تو اس وقت نکلنے والا خون نفاس کا نہیں ہو گا۔لہٰذا اس صورت میں اس کا روزے رکھنا اور نماز پڑھنا درست ہو گا۔اگر جنین کی تخلیق ہو گئی ہے اور پھر اسقاط ہوا ہے تو ایسی صورت میں نکلنے والا خون نفاس کا ہو گا لہٰذا نفاس میں نماز،روزہ دونوں کو ادا نہیں کیا جا سکتا۔ سوال نمبر11 ایک حاملہ عورت کو رمضان کے دنوں میں خون آنے لگے تو اس کا روزہ رکھنا درست ہو گا؟ جواب اگر کسی عورت کو حیض کا خون آئے تو اس کا روزہ فاسد ہو جاتا ہے۔لہٰذا ہم نفاس اور حیض والی عورت کو فرضیت روزہ سے آزاد شمار کرتے ہیں ۔اگرکسی حاملہ عورت کو حیض کا خون آنے لگے تو پھر اس کے لئے روزہ رکھنا منع ہو گا۔بعض طبی مشاہدوں کے مطابق بسا اوقات حاملہ عورت کو بھی کچھ نہ کچھ حیض کا خون آ سکتا ہے اور اگر وہ