کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 70
لیلۃ القدر میں یہ دعا پڑھنے کی حدیث موجود ہے۔ ﴿اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ﴾ خواتین کے مسائل:رمضان کے حوالے سے: اے مسلمان بہن:رمضان المبارک کے حوالے سے خواتین کی طرف سے بے شمار سوالات کئے جاتے ہیں ۔ہم ان تمام سوالات او رانکے جوابات کا مختصر جائزہ پیش کرتے ہیں ! سوال نمبر 1طلوع فجر کے فوراً بعد اگر کوئی عورت پاک ہوجاتی ہے(حیض سے )تو کیا تووہ روزہ رکھے گی ؟یا پھر یہ بعد میں قضاء کرے گی ؟ جواب:طلوع فجر کے بعد حیض بندہونے اور پاک ہونے کے متعلق علماء کے دواقوال ہیں ۔ 1۔باقی دن وہ کھائے پیئے نہ بلکہ روزہ میں رہے۔لیکن اس روزے کو شمار نہیں کیا جائے گا۔بلکہ قضاء دی جائے گی امام احمد کا مشہور موقف یہی ہے۔ 2۔دوسرے قول کے مطابق باقی دن اسکا روزہ نہ ہوگا۔وہ جو چاہے کھائے پیئے۔اسکے بعد جب قضاء دی جائے تو پھر اس دن کو بھی شامل کیا جائے گا۔یہ قول پہلے قول سے رائج ہے۔ سوال نمبر 2روزے کے شروع ہونے سے پہلے پاک ہوجائے۔لیکن غسل بعد نماز ِ فجر ہوتو اسکا روزہ صحیح ہے ؟ جواب:جب کوئی عورت طلوع فجر سے پہلے(چاہے ایک منٹ قبل ہی کیوں نہ ہو ) پاک ہو جائے تواس پر روزہ رکھنا لازم ہو جاتاہے۔اسکا یہ روزہ درست شمار ہوگا۔اگرچہ غسل وغیرہ بعد میں کیا جائے۔اسی طرح مرد کو اگر احتلام آجائے یاوہ جنبی ہو تو کیا وہ سحری نہیں کھاتا ؟اور غسل بھی بعد میں کرتاہے۔یہی معاملہ عورت کا ہے۔اسکے ساتھ ساتھ مزید وضاحت کئے دیتا ہوں کہ اگرپورے دن روزے کے بعد،اگر حیض آجائے(چاہے مغرب کے چند منٹ بعد کیوں نہ ہو) تو بھی روزہ درست شمار ہوتا ہے۔ سوال نمبر 3 اگر نفاس(ولادت )والی عورت 40دن سے پہلے ہی پاک ہوجائے تو کیا وہ نماز،روزہ پر عمل کرے گی ؟ جواب:جی ہاں ،40دن سے پہلے پہل جس وقت بھی طہارت حاصل ہو فوراً اس پر نماز،