کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 7
دے گا۔پھر زندہ کرے گا۔کیا تمہارے(مقررکردہ) شریکوں میں کوئی ہے جو یہ کام کرے؟ اللہ تعالیٰ پاک اور بلند ہے تمہارے شرک سے۔‘‘(سورۃ الروم:40)۔ 2۔توحید اُلُوہیت: صرف اللہ تعالیٰ کو ہی معبود ماننا اور شرک سے اپنے آپ کو بچانا۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلاَّ تَعْبُدُوْآ اِلَّاآ اِیَّاہُ﴾(بنی اسرائیل:23) ترجمہ:’’اور تیرے رب نے فیصلہ کیا کہ تم صرف اسی کی عبادت کرو۔‘‘ ﴿وَاعْبُدُوا اللّٰهَ وَ لَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا﴾(النساء:36) ترجمہ:’’اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ۔‘‘ 3۔توحید اسماء و صفات: اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے لئے جو نام اور صفات خاص کی ہیں ان پر ایمان لانا،اسی طرح جو صفات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے لئے خاص کی ہیں ،ان پر اس طرح ایمان لانا کہ ان کی کیفیت تبدیل نہ ہو۔ان صفات کی کوئی مثال نہیں ہے اور ان صفات کو معطل کرنا بھی جائز نہیں ہے۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ…﴾(الشوری:11) ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ کے مانند کوئی چیز نہیں ہے اور وہ سننے والا،دیکھنے والا ہے۔‘‘ توحید کے مخالف اُمور(شرک) شرک کی دو اقسام ہیں : 1۔شرکِ اکبر جو دین سے خارج کر دیتا ہے۔ 2۔شرکِ اصغر جو توحید کی کاملیت میں نقص پیدا کرتا ہے۔ عبادات میں سے کسی بھی عبادت کو غیر اللہ کیلئے انجام دینا شرک اکبر ہے۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿اِنَّ اللّٰهَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَائُ﴾(النسا:48) ترجمہ:’’بے شک اللہ تعالیٰ شرک کو معاف نہیں کرے گا،اور اس کے علاوہ ہر گناہ جسے وہ چاہے بخش دے گا۔‘‘