کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 67
رکعت سے زیادہ نہیں پڑھی۔ تہجد کی نماز پڑھو،چاہے دورکعت ہی کیوں نہ ہو۔نماز ِوتر پڑھو۔اگر امام کے ساتھ نہ پڑھو تو رات کو ضرور پڑھو۔ رسول ا ﷲکا ارشاد ہے: ترجمہ:’’جو شخص رات کو جاگے اور گھر والوں کو بھی جگائے اور سب دورکعت نفل پڑھیں تو اﷲتعالیٰ انہیں ذکر کرنے والے مردوں اور عورتوں میں لکھ لیتا ہے(ابوداؤد:1309) سیدنا صلۃ بن واشم رحمہ اللہ ساری ساری رات عبادت کرتے تھے اور دعا کرتے تھے کہ اے اﷲ!مجھ جیسا جنت کا طلب گار کوئی نہیں ،لیکن اے میرے رب مجھے اپنی رحمت سے جہنم سے آزاد فرمادینا(المنتجر الرائج ترجمہ:’’سحری کرو،عبادت ِالٰہی کی نیت سے،کیونکہ سحری میں برکت ہے‘‘(بخاری:1923)۔ اذان فجر سے نماز تک دعا اور استغفار کثرت سے کرو۔فرمانِ الٰہی ہے: ترجمہ:’’(مومن لوگ) سحری کے وقت استغفار کرتے ہیں ۔‘‘(الذاریات:18) فجر کی سنتیں دورکعت ادا کریں ۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’فجر کی دو رکعتیں دنیا ومافیہا سے بہتر ہیں ۔(مسلم:725) فجر کی نماز میں باجماعت حاضری دینا۔رسول اﷲنے فرمایا: ترجمہ:’’اگر لوگ جان لیں کہ عشاء اور صبح کی نماز میں کیا اجر ہے تو وہ ضرور آئیں اگرچہ گھسٹ گھسٹ کر آنا پڑے‘‘(بخاری:615)۔ اذان سے نماز کے درمیان دعا مانگنا،فرمان ہے: ترجمہ:’’اذان اور اقامت کے درمیان دعائیں رَدّ نہیں ہوتی‘‘(ترمذی:212) نماز فجر کے بعد سورج کے طلوع ہونے تک ذکر الٰہی میں مشغول رہنا کیونکہ آپ کا معمول تھاکہ نماز کے بعد طلوع شمس تک چوکڑی مار کربیٹھتے تھے(رواہ مسلم )۔ امام نووی رحمۃ اﷲنے ذکر الٰہی کے لئے اس وقت کو موزوں ترین قرار دیا ہے۔ طلوعِ شمس کے بعد دو رکعت نماز پڑھنا حج او رعمرہ کے مکمل ثواب کا ذریعہ ہے(ترمذی:586)۔ پھر اﷲتعالیٰ سے سارے دن کی برکت بھلائی کے لئے دعا مانگیں (ابوداؤد:1286)۔