کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 52
28۔نماز گناہوں سے بخشش کا بڑا سبب ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’جو بھی مسلمان،فرض نماز پڑھنے کے لئے اچھے طریقے سے وضو کرے اور خشوع و خضوع سے رکوع سجود کرے تو اس کا یہ عمل اس کے تمام گذشتہ گناہوں کا کفارہ بن جائے گا۔بشرطیکہ وہ کبیرہ گناہوں سے اجتناب کرے۔اور یہ(ثواب) تمام عمر کے لئے ہے‘‘(ابوداؤد:906) 29۔دنیا و آخرت کی فلاح و خیر کا بڑا سبب نماز ہے۔فرمان باری تعالیٰ ہے کہ: ﴿قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ(1) الَّذِينَ هُمْ فِي صَلَاتِهِمْ خَاشِعُونَ﴾ ترجمہ:’’تحقیق وہ مومن فلاح پا گئے جو اپنی نمازوں میں خشوع و خضوع کرتے ہیں ‘‘(المومنون:1تا 2) 30۔تزکیہ نفس کے لئے نماز بڑا اہم ذریعہ ہے۔انسان کو جزع فزع،بخیلی اور برے اخلاق سے بچاتی ہے۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿إِنَّ الْإِنْسَانَ خُلِقَ هَلُوعًا O إِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ جَزُوعًا O وَإِذَا مَسَّهُ الْخَيْرُ مَنُوعًا O إِلَّا الْمُصَلِّينَ Oالَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلَاتِهِمْ دَائِمُونَ﴾ ترجمہ:’’بے شک انسان بڑا بے صبرا ہے۔جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو وہ جزع فزع کرنے لگتا ہے۔اور جب خیر ملتی ہے تو(لوگوں کو دینے) سے منع کر دیتا ہے۔مگر نماز پڑھنے والے(ایسے نہیں ہوتے)۔(المعارج:19 تا 23) 31۔رزق کی کنجیوں میں ایک بڑی کنجی نماز ہے۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا لَا نَسْأَلُكَ رِزْقًا نَحْنُ نَرْزُقُكَ وَالْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوَى﴾(طہ:132) ترجمہ:’’اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور اس پر ڈٹے رہو۔ہم تم سے رزق کا سوال نہیں کرتے بلکہ رزق دینے والے ہم ہیں ۔اور اچھا انجام تو تقوی والوں کے لئے ہے۔‘‘ 32۔جو شخص نماز کی محافظت کرتا ہے تو اس کا اللہ پر حق ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو جنت میں داخل کرے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’پانچ نمازیں اللہ تعالیٰ نے فرض کی ہیں ۔جو شخص ان نمازوں میں ،بہترین وضو کرے۔اپنے اپنے اوقات پر نماز پڑھے۔مکمل