کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 50
﴿یَوْمَ یُکْشَفُ عَنْ سَاقٍ وَّ یُدْعَوْنَ اِلَی السُّجُوْدِ فَلَا یَسْتَطِیْعُوْنَ﴾ جس دن اللہ تعالیٰ اپنی پنڈلی ظاہر کرے گا تو(لوگوں کو) سجدے کی دعوت دی جائے گی(تو منافق لوگ) سجدہ نہ کر سکیں گے۔(القلم:42) 15۔اُمت محمدیہ کی سب سے واضح ترین علامت نماز ہو گی۔جیسا کہ حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’بے شک میری اُمت کو قیامت کے دن پکارا جائے گا۔ان کے وضو کے اعضاء چمک رہے ہوں گے‘‘(بخاری:136 و مسلم:246) 16۔نمازی کو نماز جہنم کی آگ سے بچائے گی۔اگرچہ یہ نمازی جہنم میں داخل کیوں نہ ہو جائے۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا اِرشاد ہے کہ:ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ نے آگ پر حرام کر دیا ہے کہ وہ سجدے کے نشانات کو کھائے‘‘(بخاری:136) 17۔مسلمانوں کو فواحش،برائیوں اور جرائم سے روکنے کا بڑا سبب نماز ہے۔فرمانِ الٰہی ہے: ﴿اِنَّ الصَّلٰوۃَ تَنْھٰی عَنِ الْفَحْشَآئِ وَ الْمُنْکَرِ﴾ بے شک نماز،فحاشی اور برائی سے روکتی ہے(العنکبوت:54) 18۔جان و مال کی حفاظت،ایمان لانے کے بعد سب سے زیادہ نماز سے ہوتی ہے۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ ٰاتَوُا الزَّکٰوۃَ فَخَلُّوْا سَبِیْلَھُمْ﴾ اگر یہ توبہ کر لیں اور نماز کو قائم کریں تو ان کا راستہ چھوڑ دو(التوبہ:5) اور اسی طرح حدیث میں فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ترجمہ:’’بے شک مجھے نمازیوں کے قتل سے منع کیا گیا ہے‘‘(ابوداؤد:4280) 19۔اللہ تعالیٰ نے نماز کے ذریعے مدد طلب کرنے کا حکم دیا ہے۔فرمان الٰہی ہے: ﴿وَ اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوۃِ وَ اِنَّھَا لَکَبِیْرَۃٌ اِلَّا عَلَی الْخٰشِعِیْنَ﴾ ترجمہ:’’اے ایمان والو!تم مدد طلب کرو،صبر اور نماز کے ساتھ،بے شک یہ اللہ صبر کرنےوالوں کے ساتھ ہے۔‘‘(البقرہ:153)