کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 44
دن مکمل نور کی خوشخبری سنا دو‘‘(ابوداؤد،کتاب الصلاۃ،باب ماجاء فی الشئی الی الصلاۃ فی الظلام) 15۔فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ترجمہ:’’جب تم اقامت سنو تو نماز کی طرف چل پڑو۔لیکن سکون و وقار کو ملحوظ خاطر رکھو۔تیز تیز دوڑ کر نہ آؤ۔جو نماز مل جائے وہ پڑھ لو اور جو فوت ہو جائے وہ مکمل کر لو۔(بخاری:636و مسلم:602) 16۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’جب کوئی شخص بہترین وضو کر کے مسجد کی طرف نکلتا ہے تو اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو باہم نہ ملائے کیونکہ وہ نماز میں ہے(ابوداؤد،صححہ الالبانی)۔(یعنی کہ وہ نماز میں ہے لہٰذا کوئی فضول کام نہ کرے)۔(ابوداؤد:562) 17۔مزید فرمایا: ترجمہ:’’تم میں جو عقلمند اور فہم و فراست والے ہیں وہ نماز میں میرے قریب کھڑے ہوں ۔پھر ان کے بعد والے پھر ان کے بعد والے(صحیح مسلم:432) 18۔اُمّ المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ترجمہ:’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہر ممکن کوشش کر کے دائیں طرف کو پسند کرتے تھے۔مثلاً وضو کرتے ہوئے،کنگھی کرتے ہوئے اور جوتا پہنتے ہوئے‘‘(بخاری:5927) 19۔مزید فرمایا: ترجمہ:’’جب کوئی مسجد میں داخل ہو تو کہے:﴿اَللّٰھُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ﴾اور جب نکلے تو کہے:﴿اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ﴾(مسلم:913)۔ 20۔مزید فرمایا: ترجمہ:’’اگر لوگ جان لیں کہ اذان دینے اور صف اول میں کھڑا ہونے کا کیا اجر ہے تو ضرور وہ قرعہ اندازی کر کے اس عمل میں حصہ لیں ۔اگر لوگ جان لیں کہ جلد نماز کے لئے جانے اور عشاء و فجر کا کیا اجر و ثواب ہے تو اگر ان کو گھسٹ گھسٹ کر آنا پڑے تو بھی ضرور آئیں ۔‘‘(بخاری،کتاب الاذان الاستہام فی الاذان )