کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 40
سے اس کیلئے اگلے جمعہ تک’’نور‘‘روشن کیا جاتا ہے(حاکم:2؍ 368) 3۔نوافل کی فضیلت:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد دو رکعات پڑھا کرتے تھے۔(بخاری:937) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’جب تم میں سے کوئی شخص آئے اور امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ پہلے دو رکعات پڑھے پھر بیٹھے۔‘‘(مسلم:875) 4۔جمعۃ المبارک نہ پڑھنے والے کا نقصان:۔فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ترجمہ:’’لوگ جمعہ کو چھوڑنے سے باز آجائیں ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا اور ان کو غافلوں میں سے بنا دے گا‘‘(مسلم:865) 5۔گناہوں کی معافی:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’جو شخص جمعہ کے دن نہائے اور اچھی طرح غسل کرے اور جلدی جلدی آکر مسجد میں بیٹھ جائے،امام کے قریب ہو،خاموشی سے بیٹھا رہے،اس کے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور قیام کا اجر ملے گا اور یہ اللہ پر آسان ہے۔‘‘(مسند احمد:2؍ 209) 6۔جمعے کے دن موت آنا:فرمایا: ترجمہ:’’جو شخص جمعے والے دن یا رات کو وفات پاتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو عذاب قبر سے محفوظ رکھے گا۔‘‘(سنن الترمذی،کتاب الجنائز،باب ما جاء فیمن مات یوم الجمعۃ) 7۔قبولیت کی گھڑی:فرمانِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ترجمہ:’’بے شک جمعۃ المبارک کے دن ایک ایسی گھڑی ہے کہ اس وقت کوئی مسلمان بندہ نماز میں کھڑے ہو کر اللہ تعالیٰ سے جو کچھ مانگتا ہے،اللہ تعالیٰ اس کو ضرور عطا کرتا ہے۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گھڑی بہت چھوٹی ہے‘‘(بخاری:935) قبولیت کے اس لمحے کے متعلق علماء کا اختلاف ہے۔سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی