کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 24
طرح مشرق و مغرب میں دوری ہے۔اے اللہ مجھے گناہوں سے اس طرح پاک صاف کر دے جس طرح سفید کپڑا میل کچیل سے پاک ہوتا ہے۔اے اللہ میرے گناہوں کو پانی،برف اور اولے سے دھو ڈال۔(رواہ البخاری:744)۔ اس دعا کے بجائے یہ دعا بھی پڑھی جا سکتی ہے: ﴿سُبْحَانَكَ اللّٰهُمَّ وَبِحَمْدِكَ تَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالٰى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ﴾ افضل بات یہ ہے کہ کبھی یہ دُعا پڑھی جائے اور کبھی پہلے والی۔ان دعاوؤں کے بعد﴿’اَعُوْذُ بِاللّٰهِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ﴾اور﴿بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ﴾پڑھے۔(ابو داؤد:755)اس کے بعد سورۂ فاتحہ پڑھیں چاہے امام ہوں یا مقتدی یا اکیلے نماز پڑھیں ۔کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اِرشاد ہے سورۂ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔ ﴿لَاصَلٰوۃَ لِمَنْ لَّمْ یَقْرَأُبِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ﴾(صحیح بخاری:756و مسلم:394) سورۂ فاتحہ کے بعد’’آمین‘‘کہے۔جہری قرأت والی نمازوں میں اونچی آواز سے اور سِری نمازوں میں آہستہ آمین کہے۔پھر اس کے بعد قرآن مجید میں سے کچھ نہ کچھ تلاوت کرے۔بہتر ہے کہ ظہر،عصر اور عشاء میں درمیانی سورتیں اور فجر میں طویل سورتیں اور مغرب میں چھوٹی سورتیں تلاوت کر لے۔یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عصر کو ظہر سے ہلکا کر کے پڑھا کرتے تھے۔ 7۔رفع الیدین کرتے(ہاتھوں کو پہلی تکبیر کی طرح اٹھاتے ہوئے) ہوئے رکوع میں جائے۔رکوع میں سر،کمر کے برابر سطح پر ہونا چاہیئے۔ہاتھوں کو گھٹنوں پر جما کر رکھیں اور انگلیاں کھلی ہوئی ہوں ۔رکوع اطمینان سے ہو اور رکوع میں یہ دعا پڑھیں :﴿سُبْحَان رَبِّیَ الْعَظِیْمِ اور سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِکَ اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِی﴾۔دعا کو تین یا زائد بار پڑھنا افضل ہے۔ رفع الیدین کرتے ہوئے سر کو رکوع سے اٹھائیں ۔اور﴿سَمِعَ اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَہٗ﴾پڑھیں ۔امام ہو یا اکیلا نمازی،یہ دعا ضرور پڑھیں ۔رکوع سے دوبارہ کھڑے ہو کر یہ پڑھیں :