کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 21
٭ چہرے کو دھونا۔٭داڑھی کا خلال کرنا۔ ٭ہاتھوں کو کہنیوں تک دھونا۔ ٭ سر کا مسح کرنا۔ ٭ پاؤں کو ٹخنوں سمیت دھونا۔ ٭پاؤں کی انگلیوں کا اچھی طرح خلال کرنا ٭ترتیب کے مطابق دھونا۔ ٭ایک ہی وقت میں مسلسل اعضاء وضو کو دھونا۔ ٭اعضاء کو تین تین بار دھونا۔ ٭وضو کے بعد یہ دعا پڑھنا: ﴿اَشْھَدُ اَنْ لَّآاِلٰہَ اِلَّااللّٰهُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ﴾ ترجمہ:’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے علاوہ کوئی حقیقی معبود نہیں ،وہ یکتا ہے،اس کا کوئی شریک نہیں اور میں یہ گواہی دیتا ہوں کہ محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) اس کےبندے اور رسول ہیں اے اللہ!توبہ کرنے اور پاک صاف رہنے والوں میں میرا شمار فرما۔‘‘(ترمذی:55) وضو کی مکمل کیفیت پہلے نیت کریں ۔اللہ کا نام لے کر تین بار ہاتھوں کو دھوئیں ۔پھر تین بار کلی کریں اور تین بار ناک میں پانی چڑھائیں ۔پھر چہرے کو دھوئیں ۔(مکمل چہرہ داڑھی سمیت)۔پھر سیدھے ہاتھ کو کہنی تک اور بائیں ہاتھ کو کہنی تک دھوئیں ۔سر کا مسح کریں ۔پھر کانوں کا مسح کرنا۔پہلے دائیں پاؤں اور پھر بائیں پاؤں کو دھوئیں ۔پھر مذکورہ بالا دعائیں پڑھیں ۔ وضو کو توڑنے والے اُمور 1۔پیشاب یا پاخانے کے راستے سے کوئی بھی چیز خارج ہو جائے۔2۔گہری نیند میں ڈوب جانا کہ مکمل بے خبری طاری ہو جائے۔(یعنی ٹیک لگا کر سونا)۔ 3۔ہاتھوں سے(بغیر لباس کے) شرمگاہ کو چھونا۔4۔بے ہوشی طاری ہونا۔یا کسی دواء یا نشے سے مدہوش ہو جانا۔5۔شہوت کی حالت میں بیوی کو چھونا۔6اسلام سے مرتد ہو جانا۔6۔اونٹ کا گوشت کھانا۔(ابن ماجہ:494،مسلم،کتاب الحیض،باب الوضوء من لحوم الابل) غسل کو واجب کرنے والے اُمور 1۔جنابت اور نیند کی حالت میں یا جاگتے ہوئے منی کا شہوت کے ساتھ خارج ہونا،