کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 180
کرئے۔اگر طاقت نہ ہوتواپنی زبان سے اس کو برا کہے۔اگر طاقت نہ ہوتو پھر دل سے برا جانے اور یہ کمزور ترین ایمان کی نشانی ہے۔‘‘(صحیح مسلم:49)۔ (7)قرآن کی تلاوت کرنا:’’قرآن کو پڑھا کرو۔بے شک یہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کی سفارش کرے گا‘‘۔(مسلم:49)۔ (8)قرآ ن کو سیکھنا اور سکھانا:’’تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو قرآن کوسیکھتا اور سکھاتا ہے۔‘‘(صحیح بخاری:9؍66)۔ (9)سلام کرنا:’’تم جنت میں نہیں جاسکتے جب تک تم ایمان نہ لاؤ۔اور اس وقت تک تمہارا ایمان نہیں جب تک تم باہم محبت نہ کرنے لگو۔اور تمہیں باہم محبت کروانے والی چیز کی خبر نہ دوں ۔تم سلام کو پھیلاؤ۔‘‘(تمہاری محبت بڑھ جائے گی)(صحیح مسلم:2566)۔ (10)مریض سے ملاقات کرنا:’’جو مسلمان صبح کے وقت کسی مسلمان مریض کی عیادت کرے تو اس پر 70 ہزار فرشتے رحمت کی دعائیں کرتے ہیں یہاں تک کہ شام ہوجائے۔اور اگر شام کے وقت عیادت کرے تو صبح تک 70 ہزار فرشتے دعائیں کرتے ہیں ۔اور عیادت کرنے والے کے لئے جنت میں باغ بھی ہوگا۔‘‘(جامع ترمذی:969)۔ (11)اللہ کے لئے محبت کرنا:’’بے شک اللہ تعالیٰ قیامت کے دن فرمائے گا۔’’میرے لئے محبت کرنے والے کہاں ہیں ؟آج میں انہیں اپنے سائے میں جگہ دوں گا۔کیوں کہ آج میرے سائے کے علاوہ کوئی جگہ نہیں ہے۔‘‘(صحیح مسلم:2566)۔ (12)دین کے کاموں میں مدد کرنا:’’جو کسی تنگ دست پر آسانی کرے گا تو اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس پر آسانی کرے گا۔‘‘(صحیح مسلم:2699)۔ (13)عیبوں پر پردہ ڈالنا:’’جو بندہ کسی پر پردہ ڈالتا ہے تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن(اسکے گناہوں )پر پردہ ڈالیں گے۔‘‘(صحیح مسلم:2590)۔ (14)صلہ رحمی کرنا:رحم نے اللہ تعالیٰ کے عرش سے لٹک کردعا مانگی ہے’’اے اللہ جو شخص مجھے ملائے تو اسے ملا اور جو مجھے توڑے تو اسے توڑ دے۔(رحم سے مراد رشتے ناطے