کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 179
اجروثواب کے دروازے زیر نظر مضمون میں اجر اور گناہوں کو مٹانے کے چند اہم ترین طریقے درج ہیں ہر وہ مسلمان جو ایک اللہ کی عبادت کرنے والا ہواور شرک نہ کرتا ہوتووہ ان طریقوں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتا ہے۔زیر نظر تمام احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحیح ہیں ۔اللہ تعالیٰ ہمیں عمل کرنے کی توفیق عطافرمائے۔ (1)توبہ:’’جو شخص توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس وقت تک اسکی توبہ کو قبول فرماتا ہے جب تک مغرب سے سورج طلوع نہ ہو‘‘(یعنی قیامت تک توبہ کے دروازے کھلے ہیں )(مسلم:2703)۔ ایک روایت کے الفاظ یوں ہیں ’’اللہ تعالیٰ بندے کی توبہ اس وقت تک قبول فرماتا ہے۔جب اس بندے کاغرغرہ نہ بجنے لگے‘‘(یعنی موت کے آخری لمحات تک )۔ (2)طلبِ علم کے لئے نکلنا:’’جوشخص علم کے لئے کسی راہ پر چلے تو اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت کاراستہ آسان فرمادیتا ہے‘‘۔(مسلم:2699)۔ (3)ذکر الٰہی:کیامیں تمہیں بہترین عمل کی خبر نہ دوں ۔جو تمہارے مالک کو زیادہ پسند ہو۔اور تمہارے درجات کو زیادہ بلند کرے۔بلکہ سونے چاندی کو خرچ کرنے اور دشمن سے قتال کرنے سے بھی بہتر ہو۔صحابہ کرام ] نے عرض کی۔کیوں نہیں اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ضرور خبر دیجئے۔آپ نے فرمایا’’ذکر الٰہی۔‘‘(جامع ترمذی:3347)۔ (4) نیک کام کی راہ نمائی کرنا:’’ہرنیک کام صدقہ ہے اور نیک کام کی راہنمائی کرنا تو عمل کرنے کے مترادف ہے۔‘‘(صحیح بخاری:10؍74)۔ (5)اللہ کی طرف دعوت دینا:’’جو شخص ہدایت کی طرف دعوت دے۔تو اس کو اتنا اجر ملے گا جتنا اسکے پیروکاروں کو ملے گا۔اور عمل کرنے والوں کے اجر میں کمی نہ آئی گی۔(مسلم:2674)۔ (6)نیکی کاحکم،برائی سے روکنا:’’جو شخص برائی کو دیکھے تو ا س کو اپنے ہاتھ سے تبدیل