کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 171
قول و فعل میں نرمی پیدا کریں والدین کے غلط رویے کے باوجود اف تک نہ کہیں ۔اپنے قریبی رشتہ داروں سے صلہ رحمی کریں ان کے ساتھ اکثر وبیشتر ملاقات کیاکریں انکے احوال سے آشنائی رکھیں غریب رشتہ داروں کی مدد کریں پڑوسی اور مہمانوں سے حسن سلوک کاحکم اسلام نے دیا ہے انکا خیال رکھیں ۔ مؤمن کی عزت کریں ۔کوئی مسلمان دوسرے مسلمان کو گالی نہ دے۔ملے تو سلام کرے۔چھینکنے پر﴿الحمد للّٰه﴾پڑھیں ۔کوئی پڑھے تو اس کو دعا رحمت دیں ۔مومن فوت ہوجائے تو جنازے میں شریک ہوں ۔بیمار ہوتو عیادت کریں ۔کوئی قسم کھالے تو اسکی قسم کوپورا کریں ۔کسی مسلمان کوکافر نہ کہیں اپنے قول وفعل میں میانہ روی اختیار کریں ۔شرک اور اسکے مظاہر سے مکمل طور پر اجتناب کریں ۔چند باتیں شرک کے متعلق درج ہیں ۔ 1۔یہ عقیدہ ہو کہ اللہ تعالیٰ کی مخلوقات میں سے کوئی بھی کسی کو نفع اور نقصان نہیں پہنچا سکتاکوئی سفارش اور مدد نہیں دے سکتا۔اللہ کے علاوہ کوئی عطا نہیں کرسکتا۔2۔عبادت اللہ کے علاوہ کسی کی نہیں ہوسکتی ہم غیراللہ کی قسم نہ کھائیں غیر اللہ کے لئے ذبیحہ نہ کریں کسی ولی کی قبر کو سجدہ نہ کریں ۔3۔ہم کسی مزار پر،قبر پر،درگاہ پر کوئی دھاگہ تعویز نہ لٹکائیں کوئی ہم سے نقصان کو نہیں روک سکتا۔(ہرقسم کی قدرت طاقت صرف اللہ کے پاس ہے )ان خرافات سے دور رہیں ۔4۔ہم کسی کاہن،نجومی جادوگر کی تصدیق نہ کریں کسی علم غیب کادعوی کرنے والے کی تصدیق نہ کریں یہ سب جھوٹے ہیں غیب کا علم صرف اللہ کے پاس ہے۔5۔ہم کسی حاکم،استاد،ماں باپ کی اطاعت اس وقت نہ کریں جب وہ گناہ کاحکم دیں کوئی حلال کو حرام اور حرام کو حلال نہیں کرسکتا۔ مذکورہ بالا پانچ اہم ترین عقائد پر عمل کرکے ہم نے جنت کی طرف بہت سا راستہ طے کرلیا ہے۔آئیے ہم مزید راستہ طے کرتے ہیں ۔1۔ہم اپنے دماغ کی حفاظت کریں کوئی بری بات نہ سوچیں بگاڑ،فساد،اور خرافات کو اپنے دماغ میں جگہ نہ دیں ۔2۔اپنے کان کی حفاظت کریں کسی باطل،فحش کلام کو نہ سنیں ،جھوٹ،غیبت،چغل خوری اور کفریہ کلام کو نہ سنیں گانے بجانے سے پرہیز رکھیں ۔3۔ہم اپنی نگاہوں کی حفاظت کریں بدنظری نہ