کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 170
ارشاد و بیان کے بغیر نہ عبادت ہوگی نہ ایمان۔لہٰذا ہمیں پختہ ایمان و عقیدہ رکھنا چاہیئے کہ ہمارا خالق وہ ہے جو خالق کائنات ہے دنیا کے نظام کو چلانے والا ہے،کائنات اسکی مشیت و حکمت کے بغیر چل نہیں سکتی۔اللہ کی قدرت و علم سے اس نظام کائنات کاانتظام و اہتمام جاری و ساری ہے۔ہمارا اعتقاد ہونا چاہیئے کہ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی اسکی حکومت،خالقیت و مالکیت میں شریک نہیں ہے۔اگر کوئی شریک ہوتا تو دنیا جلد ازجلد فنا کے گھاٹ اتر جائی۔اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہہ دیجئے اگر اللہ کے علاوہ کوئی الٰہ ہوتا تو دونوں بگاڑ پیدا کردیتے۔اللہ تعالیٰ عرش کارب ہے۔اور پاک ہے ان صفات سے جو یہ بیان کرتے ہیں ۔ جب ہمارا عقیدہ یہ ہوا خالق مالک ایک اللہ ہے تو یہ بھی عقیدہ ہونا چاہیئے کہ معبود و مسجود بھی ایک اللہ ہی ہے۔تمام عبادات اسی کے لئے ہیں یہ عبادت نما زہو،دعا ہو،روزہ ہو،قربانی،زکوۃ نذر و نیاز،خواہ کچھ بھی صرف اور صرف ایک اللہ کے لئے ہونی چاہیئے۔ ہمارا اعتقاد ہونا چاہیئے کہ تمام انبیاء و رسل لوگوں کو جنت کاراستہ بتانے،اور عوام الناس کو ایک اللہ کی توحید و اتباع کی طرف دعوت دینے لئے آتے تھے۔اللہ تعالیٰ،فرشتوں کتابوں اور آخرت پر ایمان لانے کی دعوت دیتے تھے۔ عمل صالح میں پہلے نمازہے ہم نماز مکمل طہارت،آداب و ارکان،اطمینان و سکون سے ویسے ہی ادا کریں جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ادا کیاکرتے تھے۔آپ کا ارشاد بھی ہے تم نماز اس طرح پڑھو جیسا کہ تم مجھے دیکھتے ہو۔(بخاری)۔ ہم اپنے مالوں کی زکوۃ ادا کریں ۔زکوۃ کے حقیقی حق دار ہمارے معاشرے کے فقراء مساکین محتاج مجاہدین فی سبیل اللہ ہیں ۔ہم تلاش بسیار کے بعد صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے ان حق داروں کو زکوۃ دیں ۔ رمضان کے روزے ہمیں ،دل وزبان اور جسم کے گناہوں سے بچاتے ہیں روزوں سے تقویٰ پیدا ہوتا ہے حج ادا کریں اور ہمارا حج حرام مال فسق و فجور لڑائی جھگڑے گالی گلوچ سے پاک ہونا چاہیئے۔ والدین سے نیک سلوک کریں ان پر اپنا مال انتہائی ادب و احترام سے خرچ کریں ۔