کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 168
مزید آرائش و آسائش: جنت میں حورعین اپنی خوبصورت آواز سے جنتی کادل بہلائے گی۔ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا:حوریں اپنی خوبصورت آواز میں کیاگائیں گی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’وہ اپنے رب کی تعریف،حمدوثناء اور بڑائی بیان کریں گی‘‘۔کچھ لوگ دنیا میں گھوڑ سواری کے عاشق ہوتے ہیں وہ اگر مانگیں گے تو انہیں جنت میں اپنی پسندیدہ سواریوں سے لطف اندوز ہونے کاموقع ملے گا۔سیدنا عبدالرحمن بن ساعدۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مجھے گھوڑوں کابہت زیادہ شوق تھا۔میں نے کہا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کیاجنت میں گھوڑے ہوں گے۔آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اے عبدالرحمن اگر اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت میں داخل کیاتوتیرے لئے یاقوت کاگھوڑا ہوگا۔اسکے دو پر بھی ہوں گے۔تم اس پر جہاں چاہو گے اڑ کر جاؤ گے‘‘۔(ابن ابی حاتم:3؍ 270 آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’جب جنتی،جنت میں داخل ہوجائیں گے توایک فرشتہ ان کے پاس آئے گا اور کہے گا۔بے شک اللہ تعالیٰ تمہیں حکم دیتا ہے کہ تم باہم ملاقات کرو‘‘۔(حلیۃ الاولیاء) پھر ایک دن جنتی اپنا اپنا انعام و اکرام حاصل کرکے لطف اندوز ہورہے ہوں گے کہ اللہ رب العزت جنتی کو اپنا دیدار نصیب فرمائے گا۔اور فرمائے گا﴿سَلَامٌ قَوْلًا مِنْ رَبٍّ رَحِيمٍ﴾۔ان تمام نعمتوں ،برکتوں ،خوش بختیوں کے علاوہ سب سے بڑھ کر بلکہ جنت سے بھی بڑھ کر انعام ہوگا’’ہمیشہ ہمیش کی رضا و خوشنودی‘‘۔ جی ہاں فرمان الٰہی ہے: ﴿رِضْوَانَ مِنَ اللّٰهِ اَكْبَر﴾ ترجمہ:’’اور اللہ تعالیٰ کی رضا سب سے بڑھ کر ہے۔‘‘ سرور عالم کا ارشاد ہے: ترجمہ:’’بے شک اللہ عزوجل فرمائے گا۔اے اہل جنت جنتی کہیں گے اے اللہ ہم