کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 166
زیورات و جواہرات کیاآپ جنت کے زیورات اور جواھرات کے متعلق جاننا چاہتے ہیں ۔؟ آئیے قرآن میں اس سوال کاجواب دیکھتے ہیں ۔ فرمان الہٰی ہے: ترجمہ:’’ایسے لوگوں کے لئے ہمیشہ رہنے کی جنت عدن ہے جن میں ان کے(محلوں )کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں ۔ان کو وہاں سونے کے کنگن پہنائے جائیں گے۔اور وہ باریک ریشم اور اطلس کے کپڑے پہنیں گے اور تختوں پر تکیے لگا کر بیٹھا کریں گے۔‘‘(سورۂ کہف:31)۔ مزید فرمایا: ترجمہ:’’انکے بدنوں پر سبز ریشم اور اطلس کے کپڑے ہوں گے اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے جائیں گے۔‘‘(سورۃ الدھر)۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ترجمہ:’’جنت میں داخل ہونے والاہمیشہ خوش و خرم ہوگا کبھی غمگین نہ ہوگا۔اسکے کپڑے کبھی پرانے اور شباب کبھی فنا نہ ہوگا۔جنت میں وہ کچھ ہوگا جو کسی آنکھ نے کبھی دیکھا اور نہ کسی کان نے کبھی سنا ہوگا۔کسی کے دل میں اسکا خیال بھی نہ آیاہوگا‘‘۔(بخاری:3244،مسلم:2836 تخت اور پلنگ: اے میرے بھائی!جنت کی نعمتیں ابھی جاری ہیں ہم اس کو ضابطہ تحریر میں مکمل طور پر سمو نہیں سکتے بہرکیف احوال درج ہیں ۔فرمان الٰہی ہے: ترجمہ:’’اور آگے بڑھنے والے ہیں (انکا کیا کہنا)وہ آگے ہی بڑھنے والے ہیں ۔وہی(اللہ کے )مقرب ہیں ۔نعمت والی بہشتوں میں بہت سے تواگلے لوگوں میں سے ہوں گے۔تھوڑے سے پچھلوں میں سے۔(جواہرات )سے جڑے ہوئے