کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 165
اندازے سے ناپ رکھا ہے اور جنتیوں کو ایسے جام پلائے جائیں گے جس میں کافور کی آمیزش ہوگی۔‘‘(دھر:17)۔ فرمان الٰہی ہے: ترجمہ:’’اے میرے بندو!آج تم پر کوئی خوف نہیں ہے اور نہ ہی تم جنت میں غمگین ہوگے۔جو لوگ ایمان لائے ہماری آیات پر اور مسلمان ہوئے۔تم اور تمہاری بیویاں جنت میں خوشی خوشی داخل ہوجاؤ ان جنتیوں پر سونے کی پلیٹوں اور جام کادور چلے گا اور(جنت) میں ہر چیز من پسند ہوگی اور آنکھوں کو بھائے گی۔اور تم جنت میں ہمیشہ رہوگے۔‘‘(الزخرف:71)۔ مزید فرمایا: ترجمہ:’’نوجوان خدمت گار جو ہمیشہ(ایک حالت )میں رہیں گے ان کے آس پاس رہیں گے یعنی آب خورے اور آفتابے اور شفاف شراب کے جام لے لے کر۔اس سے نہ تو سرور ہوگا۔اور نہ انکی عقلیں زائل ہوں گی۔اور میوے جس طرح کے ان کو پسند ہوں گے اور پرندوں کاگوشت جس قسم کا ان کاجی چاہے۔‘‘(سورۃ الواقعہ:20)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ترجمہ:’’اہل جنت کھائیں گے پئیں گے لیکن انھیں تھوک،پیشاب،پاخانہ،نہیں آئے گا۔بس ایک کستوری کی خوشبو لیے ڈکار آئے گا جس طرح سانس لیا جاتا ہے وہ اس طرح سبحان اللہ۔اللہ اکبر پڑھیں گے۔‘‘مزید فرمایا’’جنتیوں میں سب سے ادنی ترین جنتی وہ ہوگا جسکے پاس 10 ہزار خادم کھڑے رہیں گے ہرخادم کے پاس سونے اور چاندی کی دو طشتریاں ہوگی۔ہرطشتری میں رنگین کھانے ہوں گے۔ہر ایک طشتری سے وہ کھائے گا اور پہلی سے آخری طشتری تک اسے کھانے کی لذت محسوس ہوگی۔پھر ایک کستوری والا ڈکار آئے گا اور سب کچھ ہضم ہوجائے گا‘‘۔(الترغیب والترہیب:4؍ 382