کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 164
بدلتا نہیں اور پینے والوں کے لئے لذیذ شراب کی نہریں ہیں اور خالص شہد کی نہریں ہیں ۔‘‘(سورۂ محمد)۔ اور آئیے حوض کوثر کی طرف،یہ ساقی کوثر ہیں جو اپنے امتیوں کو جام کوثر پلا رہے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔ ترجمہ:’’اس دوران کہ میں جنت میں تھا۔میں نے ایک نہر دیکھی اس کے دونوں اطراف خول دار موتیوں کے قبے بنے ہوئے تھے۔میں نے کہا اے جبرئیل یہ کیاہے۔؟ فرمایا’’یہ کوثر ہے۔جوتیرا رب تجھے دے گا۔‘‘پھر جبرئیل نے اپنا باتھ زمین پر مارا تو دیکھا کہ اس کی زمین سے کستوری کی خوشبو آرہی تھی۔‘‘(صحیح بخاری) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مزید فرمایا: ترجمہ:’’کوثر کاپانی شہد سے زیادہ میٹھا اور برف سے زیادہ سفید ہے۔‘‘(جامع ترمذی)۔ یہ تو نہروں کاذکر تھا۔آئیے ہم باغوں میں درختوں کااحوال دیکھیں ۔فرمان سرور عالم ہے: ترجمہ:’’بے شک جنت میں درخت بھی ہیں ایک سوار سو سال تک اس درخت کے سائے میں چل سکتا ہے‘‘۔(وہ پھر بھی ختم نہ ہوگا)۔(صحیح بخاری)۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ’’جنت میں ایک درخت ہے بہت وسیع و عریض ایک سوار سو سال تک اسکو قطع نہیں کرسکتا۔جنتی ان درختوں کے سائے میں نکلیں گے وہ دنیا کی باتیں یاد کریں گے اللہ تعالیٰ ہوا کو چلائے گا تو بالکل دنیا کی طرح یہ درخت ہلنے لگ جائیں گے۔‘‘(جامع ترمذی اور مستدرک حاکم )۔ انواع و اقسام کے کھانے جی ہاں !جنت میں کھانوں اور مشروبات کادور بھی چلاکرے گا یہ دیکھئے سورۃ دھر میں فرمان الٰہی ہے: ترجمہ:’’اور جنتیوں پر چاندی کے برتنوں اور شیشے کے جاموں کا دور چلے گا۔وہ چاندی شیشے کی طرح شفاف بھی ہوگی۔اور پیاس کی ضرورت کے تحت اسے