کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 163
لیکن ان خیموں کی انواع و اقسام شکل وصورت اور ڈیزائن وغیرہ کی تفصیل اس فرمان نبوی میں ہے’’بے شک مومنوں کے لئے جنت میں جوف دار موتیوں کے خیمے ہوں گے انکی طوالت 60 میل ہوگی۔اور چوڑائی بھی یکساں ہوگی ان خیموں میں مؤمن کے گھر والے ہوں گے مؤمن ان کے پاس جائے گا اور ان خیموں کے رہائشی ایک دوسرے کو نہیں دیکھ پائیں گے۔ اور اسی طرح بہشت میں بازار بھی ہوں گے۔بلکہ جو چاہوگے ملے گا۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے’’اور تمہارے لئے جنت میں وہی کچھ ہے جو تمہارا دل چاہے گا۔اور جو تم مانگو گے‘‘لہٰذا یہ بات عجب نہیں کہ کوئی مؤمن خاص کر تاجر حضرات،جنت میں بھی بازار کی خواہش کریں ۔ان کا دل چاہے اور وہ چیز حاضر نہ ہو،ایسا تو کبھی بھی نہ ہوگا۔اللہ تعالیٰ ان مؤمنوں کے لئے نئے نئے بازار تخلیق کرے گا۔تمام انواع و اقسام کی چیزیں ان بازاروں میں موجود ہوں گی۔سیدنا انس بن مالک بیان کرتے کہ پیارے نبی نے فرمایا’’بے شک جنت میں ایک بازار ہوگا مؤمنین جمعہ کے دن آیاکریں گے شمال کی جانب سے باد صبا آئے گی جو مومنوں کے چہروں اور لباس کو چھوئے گی ان کا حسن و جمال دوچند ہوجائے گا۔مؤمن گھر کو لوٹ آئیں گے۔ان کے گھر والے کہیں گے تمہارا حسن و جمال تو پہلے سے بھی بڑھ گیا ہے۔مؤمن کہیں گے تم بھی ہمارے بعد مزید خوبصورت بن گئے ہو۔‘‘(صحیح مسلم )۔ انہار و اشجار بہشت! آئیے ہم تھوڑی دیر جنت کے درختوں باغوں اور باغیچوں میں چہل قدمی کریں ۔چند لمحات ان نعمتوں سے لطف اندوز ہولیں ۔دیکھئے یہ چار نہریں ہیں ۔پانی کی نہر،دودھ،شراب اور شہد کی نہر بھی موجود ہے۔اللہ تعالیٰ نے سورۂ محمد صلی اللہ علیہ وسلم میں تفصیل بتلائی ہے۔ ترجمہ:’’اسکی مثال وہ جنت ہے جس کاوعدہ متقی لوگوں سے کیاگیا ہے۔اس جنت میں پانی کی نہریں ہیں جو بو نہیں کرے گا۔اور دودھ کی نہریں ہیں جس کا ذائقہ