کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 162
کامقام ہوگا۔آپ نے فرمایا:’’ہاں ،اور انبیاء کے ساتھ ساتھ وہ مؤمن بھی ہوں گے جو اللہ پر ایمان لائے اور رسولوں کی تصدیق کی‘‘۔(بخاری و مسلم )۔ سرزمین جنت اے عزیزم!کیاخیال ہے سرزمین جنت کے متعلق ؟کیااسکی زمین سرخ،سفید مٹی والی ہوگی،یا اس کے کنکر خوش رنگ اور خوبصورت ہوں گے۔حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی ان سوالوں کے درست جواب تلاش نہیں کرسکتا۔سوائے اسکے جو جنت میں کچھ لمحات ٹھہرا ہو جیسا کہ سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔ صحابہ کرام ] نے دریافت فرمایا،یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنت کس چیز سے بنی ہے۔فرمایا:’’ایک اینٹ سونے کی،ایک اینٹ چاندی کی،اور ان اینٹوں کو جوڑنے والا سیمنٹ کستوری کااورکنکر یاقوت اور ہیروں کے ہیں ۔مٹی زعفران کی!جو بھی داخل ہوا وہ ہمیشہ خوش ہوگا کبھی غم نہ چھوئے گا۔ہمیشہ رہے گا کبھی موت نہ آئے گی۔اسکے لباس پرانے نہ ہوں گے اسکا شباب فنا کے گھاٹ نہ اترے گا۔‘‘(جامع ترمذی،مسند احمد)۔ جنت عدن آپ جانتے ہیں ،جنت عدن کیاہے؟یہ اولیاء اللہ کا مقام و منزل ہے ذرا سوچئے اس گھر کے بارے میں جس کو اللہ تعالیٰ نے بنایا ہو،وہ باغ بہشت جس کو اللہ تعالیٰ نے اُگایا ہو،اور وہ نعمتیں جنکی آرائش اللہ نے کی ہو،ہم تفصیل کی تاب نہیں لاسکتے کہ ہم رجوع کرتے ہیں فرمان نبوی کی طرف’’اللہ تعالیٰ نے جنت عدن بنائی ہے ایک ایک اینٹ سفید موتیوں سرخ یاقوت سبز ہیروں سے بنائی گئی ہے۔سیمنٹ کستوری کا،کنکر موتی کے اور مٹی عنبر کی ہے۔پھر اس جنت کو گویائی کاحکم ملا تو بولی’’تحقیق مؤمن فلاح پاگئے۔‘‘(طبرانی،بسند جید)۔ خیمے اور بازار بہشت جنت میں خیمے بھی ہوں گے کیونکہ فرمان الٰہی ہے:جنت کی حوریں خیموں میں رہیں گی