کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 154
اور محرمات و شبہات سے مکمل اجتناب کرنے کانام ہے۔اسلام کے فرائض درج ذیل ہیں ۔اللہ پر ایمان لانا،فرشتوں ،کتابوں ،رسولوں ،آخرت،اچھی بری تقدیر پر ایمان لانا،بڑے بڑے فرائض ہیں ۔اسی طرح بڑے بڑے حرام افعال،شرک باللہ،اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر کرنا ہے۔ان فرائض کی ہلکی سی جھلک اس آیت میں موجود ہے فرمان الٰہی ہے’’الم یہ کتاب ہے۔اس میں کوئی شک نہیں ہے۔متقی لوگوں کے لئے ہدایت ہے۔وہ لوگ جو غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں ،اور جو رزق ہم نے دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں اور جو ایمان لاتے ہیں اس کتاب پر جو(آپ صلی اللہ علیہ وسلم )کی طرف نازل ہوئی اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے نازل ہوئی ہے۔اور آخرت پر یقین رکھتے ہیں ۔‘‘(سورۂ بقرہ)۔ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ’’قیامت کے دن آواز دی جائے گی کہ متقی کہاں ہیں ؟ یہ سن کر متقی لوگ اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑے ہوں ۔اللہ تعالیٰ ان سے پوشیدہ نہیں ہوگا۔معاذ رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ متقی کون ہیں ۔آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا،متقی وہ لوگ ہیں جو شرک سے ڈرتے ہیں ۔بتوں کی عبادت نہیں کرتے اور خالص اللہ کی عبادت کرتے ہیں ‘‘۔ عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ فرماتے ہیں ۔’’تقویٰ یہ نہیں ہے کہ کوئی دن میں روزے رکھے اور راتوں کو قیام کرے۔بلکہ تقویٰ یہ ہے کہ جس چیز کو اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے اس کو چھوڑ دیاجائے اور جس چیز کو فرض قرار دیا اس کو ادا کیاجائے۔اس کے بعد جتنے چاہے نوافل ادا کرے‘‘۔ مستحب تقویٰ:مستحب تقویٰ اچھے کاموں کو کرنے اور مکروہ کاموں کوچھوڑنے سے پیداہوتا ہے اور متشابہات اُمور کو بھی چھوڑ دے اس بات سے ڈرتے ہوئے کہ حرام امو ر میں نہ گرپڑیں ۔