کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 15
تقدیر پر ایمان لانے کے دو مراتب ہیں ۔پہلا مرتبہ علم ہے۔فرمانِ الٰہی ہے:
﴿لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللّٰهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ وَأَنَّ اللّٰهَ قَدْ أَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا﴾
ترجمہ:’’تم جان لو کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔اور بیشک اللہ تعالیٰ کا علم ہر چیز کو احاطہ کئے ہوئے ہے‘‘(الطلاق:12)
دوسرا مرتبہ تقدیر کو لکھا ہوا ماننا ہے۔فرمانِ الٰہی ہے:
﴿وَكُلَّ شَيْءٍ أَحْصَيْنَاهُ فِي إِمَامٍ مُبِينٍ﴾
ترجمہ:’’اور ہر چیز کو ہم نے لوحِ محفوظ میں شمار کیا ہوا ہے۔‘‘(یس:12)۔
مزید فرمایا:
﴿قَالَ عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّي فِي كِتَابٍ لَا يَضِلُّ رَبِّي وَلَا يَنْسَى﴾
ترجمہ:’’(تقدیر) کا علم میرے رب کے پاس کتاب میں ہے۔میرا رب نہ تو بھولتا ہے اور نہ ہی بھٹکتا ہے۔‘‘(طٰہ:52)
تیسرا مرتبہ ہے اللہ تعالیٰ کی چاہت پر ایمان لانا۔فرمانِ الٰہی ہے:
﴿وَمَا تَشَاءُونَ إِلَّا أَنْ يَشَاءَ اللّٰهُ إِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِيمًا حَكِيمًا﴾
ترجمہ:’’اور تم نہیں چاہتے مگر اللہ تعالیٰ چاہتا ہے۔‘‘(الانسان:30)۔
چوتھا مرتبہ اللہ تعالیٰ کی تخلیق پر ایمان لانا ہے۔اِرشادِ باری تعالیٰ ہے:
﴿اللّٰهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ﴾
ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ ہر چیز کا خالق ہے‘‘(الزمر:62)۔
اسلام کو توڑنے والے دس اُمور
1۔شرک کرنا:اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک ٹھہرانا اور غیر اللہ کے لئے ذبح کرنا،ایک مسلمان کو دائرہ اسلام سے خارج کر دیتا ہے۔فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
﴿إِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ