کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 149
(19) جوا کھیلنا اور جوئے کاکاروبار کرنا: فرمان الٰہی ہے۔’’بے شک شراب،جوا،بت اور فال نکالنا،شیطان کاناپاک عمل ہے۔اس سے اجتناب کروتاکہ تم فلاح پاجاؤ۔‘‘(مائدہ:90)۔ (20)چوری کرنا: فرمان الٰہی ہے۔’’چوری کرنے والے مرد عورت کے ہاتھ کاٹ دو،یہ اسکے گناہ کی سزاہے۔اور اللہ تعالیٰ زبردست حکمت والا ہے۔‘‘(سورۂ مائدہ:38)۔ (21) رشوت کو لینادینا: فرمان الٰہی ہے:’’اور تم ایک دوسرے کامال باطل طریقے سے نہ کھاؤ۔باطل اور زیادتی کے طریقے سے تم اس جھگڑے کوحاکموں کے پاس لے کر جاتے ہو حالانکہ تم جانتے ہو‘‘(کہ تم جھوٹے اوردوسرا فریق سچا ہے)۔(سورۃ البقرہ:188)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے’’رشوت لینے اور دینے والے پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو‘‘(مسند احمد) (22) جھوٹ بول کر ناکارہ سامان بیچنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’بے شک ایک مسلمان دوسرے مسلمان کابھائی ہے۔کسی مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ وہ سامان کے عیب کو چھپا کر بیان کرے۔‘‘(سنن ابن ماجہ)۔ (23)زمین پر ناجائز قبضہ کرنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جوشخص کسی کی زمین پر ناحق قبضہ کرتا ہے تو اس کو قیامت کے دن سات زمینوں میں دھنسایاجائے گا۔(صحیح بخاری)۔ (24)اولاد کے درمیان ناانصافی کرنا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔’’عدل کرو عدل کرنا تقوی کے قریب تر ہے۔اور اللہ سے ڈرو۔‘‘(سورۂ مائدہ:8) سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ان کے والد آپ کو لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا،میں نے اپنے اس بیٹے کو باغ دے دیا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا۔کیاتم نے اپنے ہر بیٹے کو ایک ایک باغ دیا ہے ؟میرے والد نے جواب دیا،نہیں ۔یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تو پھر اس باغ کوواپس لے لو۔‘‘(صحیح بخاری)۔دوسری روایت کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اللہ