کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 136
7۔سگریٹ نوشی کے متعلق اسلام اور سائنس کا نکتہ نظر ہمیشہ یاد رکھو۔آہستہ آہستہ سگریٹ کی تعداد کو کم کرتے جاؤ۔ایک دن اِن شاء اللہ تندرست ہو جاؤ گے۔ فتویٰ شیخ عبدالعزیز بن باز رحمہ اللہ سوال بعض احباب نے سوال کیا ہے کہ اسلام میں سگریٹ نوشی کا کیا حکم ہے اورسگریٹ پینے والے امام مسجد کے متعلق آپ کیا فرماتے ہیں ؟ جواب:بے شمار شرعی دلائل ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ سگریٹ نوشی شرعاً حرام ہے۔کیونکہ سگریٹ میں تمباکو ہے جو ناپاک اور سخت نقصان دہ ہے۔اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لئے نقصان دینے والی اشیاء کو جائز قرار نہیں دیا۔اسی طرح ہر نقصان دہ چیز اور عقل پرپردہ ڈالنے والی چیز کو حرام قرار دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔وہ بڑا باحکم اور علیم و خبیر ہے۔وہ کبھی بھی ایسی چیز کو حلال قرار نہیں دیتا جو لوگوں کے دین و دنیا کے لئے نقصان دِہ ہو۔قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ:’’لوگ آپ سے سوال کرتے ہیں کہ ان کے لئے کیا حلال ہے؟ آپ فرما دیجئے کہ میں (یعنی اللہ تعالیٰ) نے پاک چیز کو حلال اور ناپاک کو حرام قرار دیا ہے۔(المائدہ:4)۔اور اعراف 157میں فرمایا ہے کہ:اللہ تعالیٰ نے پاک چیزوں کو حلال اور ناپاک کو حرام قرار دیا ہے‘‘۔ ان آیات میں واضح حکم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لئے صرف پاک اور صاف چیز کو حلال قرار دیا ہے۔ہر وہ کھانا اور مشروب جو ناپاک ہو،صحت کے لئے نقصان دہ ہو جیسے کہ منشیات،شراب،ہیروئن،چرس اور سگریٹ وغیرہ یہ سب ممنوع ہیں کیونکہ یہ عقل،جسم اور صحت کے لئے زہر قاتل ہیں ۔تمام ڈاکٹر حضرات اس بات پر متفق ہیں کہ تمباکو نوشی میں صحت کو بیماریاں لاحق ہوتی ہیں ۔کینسر اور ہارٹ اٹیک کا سبب یہی دشمن جان ہے۔ پھر بھی سگریٹ نوش اپنے آپ کو دھوکہ دیتے ہوئے اس سے چمٹے رہتے ہیں ۔اس کے