کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 127
نمازِ جنازہ اور تدفین کا طریقہ زیر نظر سطور میں ہم غسل میت،کفن دینے اور دفن کرنے کے اُمور اور طریقہ کار تحریر کر رہے ہیں : 1۔مسلمان کو غسل دینا اور اس کی تدفین میں حصہ لینا فرض کفایہ ہے۔اس لئے اس عمل میں حصہ لینے والے کو اجر و ثواب کے حصول کی مکمل نیت کرنی چاہیئے۔غیر مسلم کو غسل دینا اور مسلمانوں کے ساتھ دفن کرنا جائز نہیں ہے۔ 2۔غسل دینے والا میت کا امانت دار ہے۔لہٰذا اس کو غسل دینے کے تمام مسنون طریقے استعمال کرنے چاہئیں ۔ 3۔غسل دینے والے کو میت کے عیبوں کی پردہ پوشی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ 4۔غسل دینے والے کو میت کے ساتھ مکمل احترام اور نرمی کرنی چاہیئے۔لباس اتارتے اور کفن پہناتے وقت غیر ضروری جلد بازی اور سختی نہیں کرنی چاہیئے۔ 5۔شوہر کے علاوہ عورت میں کوئی دوسرا مرد شریک نہیں ہو سکتا۔اور نہ مرد کے غسل کے وقت بیوی کے علاوہ کوئی دوسری عورت شریک ہو سکتی ہے۔سات برس سے چھوٹے بچوں کی میت میں یہ حکم نہیں ہے۔اسے کوئی بھی غسل دے سکتا ہے۔ غسل کا طریقہ 1۔میت کے نیچے کوئی چیز رکھیں مثلاً لکڑی کا تختہ یا کوئی دوسری چیز۔ 2۔لباس اتارنے سے پہلے کوئی چادر وغیرہ میت پر ڈالیں تاکہ شرمگاہ وغیرہ عریاں نہ ہو۔ 3۔میت کے کپڑے بہت احتیاط اور آہستگی سے اتاریں ۔ 4۔غسل دینے والا اپنے ہاتھوں پر کوئی دستانہ وغیرہ چڑھا لے۔ 5۔ایک گیلا تولیہ یا کپڑا لے کر میت کے دانت،ناک وغیرہ صاف کیجئے۔ 6۔استنجاء وغیرہ کروانے کے بعد وضو کے تمام اعضاء کو دھوئیں ۔پھر دائیں طرف سے تمام بدن پر پانی ڈالیں ۔