کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 123
انفرادی اور اجتماعی زندگی میں خلاف دین معاملات آج کل خواتین میں درج ذیل اُمور بہت تیزی سے پروان چڑھ رہے ہیں ۔اور یہ تمام اسلام اور قرآن و سنت کے برعکس اور منافی ہیں ۔ان سے اجتناب بہت ضروری ہے۔ 1۔والدین اور رشتہ داروں سے بدسلوکی،بداخلاقی کرنا۔ 2۔شوہر کی نافرمانی،گھر داری سے غفلت اور بچوں کی تربیت کی طرف توجہ نہ کرنا۔ 3۔بے دین اور شرعاً و اخلاقاً بری زندگی گزارنے والے مرد سے شادی کرنا،اس کو پسند کرنا۔ 4۔بے نماز شوہر اور بے دین اولاد کو نصیحت نہ کرنا،اس معاملے میں لاپرواہی برتنا۔ 5۔اپنی بیٹی کو اس کی بلوغت کے مسائل کی تعلیم نہ دینا،اس کی اچھی تربیت اور اچھی بیوی بننے کی نصیحت نہ کرنا۔ 6۔اپنی اولاد کی تربیت و پرورش کے لئے نوکروں ،آیاؤں پر بھروسہ کرنا،خود غافل رہنا۔ 7۔غیر مردوں کی مجالس میں شرکت کرنا،غیر محرم ڈرائیور کے ساتھ تنہا سفر پر جانا۔ 8۔بغیر اخلاقی و شرعی وجہ کے شوہر سے طلاق طلب کرنا۔ 9۔اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کسی کو گھر میں داخل کرنا،گانے بجانے اور مخلوط محفلوں میں شرکت کرنا،کثرت سے لعن طعن کرنا،عورتوں کی محفلوں میں عریانی اور بے حیائی اختیار کرنا۔ 10۔بغیر ضرورت کے غیر ممالک کا تنہا سفر کرنا،خصوصاً غیر اسلامی ممالک۔ 11۔دینی معاملات بالخصوص خواتین کے متعلق اسلامی احکامات سے جان بوجھ کر لا علم رہنا۔ 12۔پردے اور چہرے پر نقاب کے متعلق لاپرواہی برتنا۔ 13۔فنکاروں ،گانے بجانے والوں کا پرستار بننا،غیر اخلاقی سی ڈیز اور کیسٹ کو خریدنا۔ 14۔انٹرنیٹ کی مادر پدر آزاد فحش ویب سائٹ کا وزٹ کرنا۔ اے مسلمان بہن!گناہوں میں پڑنے اور حرام کردہ افعال کو کرنے کے بہت سے دروازے ہیں ۔ان کی جان پہچان کرنا اور تمام معلومات رکھنا بہت ضروری ہے۔تاکہ ان سے اچھی طرح اجتناب کیا جا سکے۔یہ جان لیجئے کہ توبہ کا دروازہ ہمیشہ کھلا ہے۔