کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 120
کیوں نہیں جا رہی؟ تو اُمّ سنان رضی اللہ عنہا نے عرض کی کہ میرے شوہر کی صرف دو اونٹنیاں ہیں ۔ایک پر میرا شوہر اور بیٹا سفر حج کریں گے اور دوسری اونٹنی ہماری زمین کو پانی پلاتی ہے۔یہ سن کر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’پھر تم رمضان میں عمرہ کر لینا کیونکہ رمضان میں عمرہ کرنا حج کے برابر ہے۔‘‘(بخاری) 8۔ترجمہ:’’پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اللہ تعالیٰ اس آدمی پر اپنا رحم نازل فرمائے جو رات کو اٹھتا ہے،خود بھی نماز پڑھتا ہے اور اپنی بیوی کو بھی جگاتا ہے۔اگر اس کی بیوی نہ اٹھے تو پانی کے چھینٹے اس کے منہ پر مارتا ہے۔اس طرح اللہ تعالیٰ اس عورت پر اپنا رحم نازل فرمائے جو راتوں کو اُٹھ کر نماز پڑھتی ہے اور اپنے شوہر کو بھی اٹھاتی ہے۔اگر وہ نہ اٹھے تو پانی اس کے چہرے پر مارتی ہے۔‘‘(صحیح الجامع)۔ 9۔ترجمہ:’’اُم حمید رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تشریف لائیں اور عرض کی:اے اللہ کے رسول!میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنا چاہتی ہوں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مجھے علم ہے لیکن تم اپنے گھر میں نماز پڑھو تو یہ نماز تمہارے لئے بہتر ہے۔اگر تم اپنے کمرے میں نماز پڑھو تو یہ نماز تمہارے صحن میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔اگر صحن میں پڑھو تو یہ نماز تمہاری قوم کی مسجد میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔اور تمہاری قوم کی مسجد میں نماز میری مسجد میں نماز پڑھنے سے بہتر ہے‘‘(الترغیب و ترھیب)۔ 10۔ترجمہ:’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ ایک عورت روزہ دار اور تہجد گذار ہے صدقہ و خیرات بھی بہت کرتی ہے لیکن اپنے پڑوسیوں کو ایذا و تکلیف پہنچاتی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’وہ عورت جہنمی ہے۔‘‘سوال کرنے والے نے دوبارہ عرض کی:اے اللہ کے رسول!ایک دوسری عورت فرض نماز پڑھتی ہے،تھوڑے بہت پنیر کے ٹکڑے بھی صدقہ کرتی ہے لیکن اس نے کبھی کسی کو زبان سے تکلیف نہیں پہنچائی،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’یہ عورت جنتی ہے‘‘(ادب المفرد) 11۔ترجمہ:’’اللہ تعالیٰ کی قسم!وہ عورت جو اپنے شوہر کا حق ادا نہیں کرتی،وہ اپنے رب کا حق بھی ادا نہیں کر رہی۔کبھی شوہر اپنی بیوی کو اس حالت میں حق زوجیت ادا کرنے کے لئے بلائے کہ وہ