کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 12
مزید فرمایا:
﴿الَّذِينَ كَذَّبُوا بِالْكِتَابِ وَبِمَا أَرْسَلْنَا بِهِ رُسُلَنَا فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ﴾
ترجمہ:’’یہ لوگ کتاب کو اور رسولوں کے ساتھ بھیجی گئی شریعت کو جھٹلاتے ہیں ۔عنقریب یہ جان لیں گے۔‘‘(غافر:2)
2۔کفر انکار:فرعون اور اس کی قوم کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
﴿وَجَحَدُوْا بِهَا وَاسْتَيْقَنَتْهَا أَنْفُسُهُمْ ظُلْمًا وَعُلُوًّا فَانْظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ﴾
ترجمہ:’’اور انہوں نے دین کا انکار کیا اور اپنے نفسوں کے لئے ظلم و زیادتی کو یقینی بنا لیا(النمل:14)۔
اسی طرح فرمایا:
﴿فَإِنَّهُمْ لَا يُكَذِّبُونَكَ وَلَكِنَّ الظَّالِمِينَ بِآيَاتِ اللّٰهِ يَجْحَدُونَ﴾
ترجمہ:’’بے شک(یہ کفار) آپ کو نہیں جھٹلاتے بلکہ یہ ظالم تو اللہ تعالیٰ کی آیات کا انکار کرتے ہیں ۔‘‘(الانعام:33)
3۔سرکشی اور تکبر کرنا:جس طرح کافر ابلیس نے کیا تھا۔فرمانِ الٰہی ہے:
﴿إِلَّا إِبْلِيسَ أَبَى وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ﴾
ترجمہ:’’مگر ابلیس نے تکبر کیا اور انکار کیا۔اور وہ کافروں میں سے ہو گیا۔‘‘(سورۃ البقرہ:34)
4۔منافقت کرنا:ظاہراً اسلام لانا اور اندر سے کافر ہی رہنا۔فرمانِ الٰہی ہے:
﴿إِنَّ الْمُنَافِقِينَ فِي الدَّرْكِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ﴾
ترجمہ:’’بے شک منافقین جہنم کے نچلے گڑھے میں ہوں گے۔‘‘(النساء:145)
5۔اللہ کے دین سے منہ پھیرنا:فرمانِ الٰہی ہے:
﴿وَالَّذِينَ كَفَرُوا عَمَّا أُنْذِرُوا مُعْرِضُونَ﴾
ترجمہ:’’اور کافر لوگ،جب ان کو ڈرایا جاتا ہے تو وہ منہ پھیر لیتے ہیں ۔‘‘(سورۂ احقاف:3)
6۔شک کرنا:اللہ تعالیٰ نے باغ والوں کا قول بیان فرمایا ہے: