کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 116
ایک منٹ اے عزیزانِ گرامی!وقت درحقیقت عمر رواں ہے۔وقت کو سستی اور غفلت میں ضائع کرنا،اپنی عمر کو ضائع کرنے کے مترادف ہے۔باشعور اور باحکمت لوگ اپنے وقت کی حفاظت کرتے ہیں ۔بیکار گفتگو اور لایعنی کاموں میں وقت کو ضائع نہیں کرتے۔بلکہ اپنی زندگی کے قیمتی اوقات کو غنیمت جانتے ہوئے اچھے اور نیک کام کرتے ہیں ۔ایسے کام جن سے اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہو۔عوام الناس کو فائدہ پہنچے۔آپ کی عمر کا ہر منٹ،ہر لمحہ اس قدر قیمتی ہے کہ آپ اس ایک منٹ میں اپنی زندگی،عمر،قابلیت،سعادت اور عمل صالحہ میں اضافے اور سربلندی کا سنگ میل عبور کر سکتے ہیں ۔اگر آپ چاہتے ہیں کہ اپنی عمر سے ایک قیمتی منٹ صرف کر کے خیر کثیر حاصل کریں تو آپ درج ذیل اعمال کی محافظت کریں ؛ ممکن ہے ان اعمال میں سے کوئی ایک عمل آپ کی زندگی،فہم و فراست،نیکیوں میں اضافے کا سبب بن جائے: 1۔ایک منٹ میں سورۂ اخلاص(قُلْ ھُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ) چھ مرتبہ پڑھی جا سکتی ہے۔آپ جانتے ہیں کہ ایک مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھنے کا اجر و ثواب ایک تہائی قرآن ہے(بخاری)۔اس طرح چھ مرتبہ پڑھنے پر دو قرآن مجید پڑھنے کا ثواب حاصل ہو سکتا ہے۔ایک یہ عمل تسلسل سے جاری رکھا جائے تو ایک مہینے میں ساٹھ قرآن پڑھنے کا ثواب مل سکتا ہے۔(سبحان اﷲ)۔ 2۔ایک منٹ میں قرآن شریف کی متعدد آیات دیکھ کر پڑھی جا سکتی ہیں ۔ 3۔ایک منٹ میں کوئی نہ کوئی ایک آیت حفظ کی جا سکتی ہے۔ 4۔﴿لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰهُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَ لَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ﴾یہ تسبیح ایک منٹ میں ہم تین سے پانچ مرتبہ پڑھ سکتے ہیں ۔واضح رہے کہ اس تسبیح کو دس مرتبہ پڑھنے کا اجر و ثواب اولادِ اسماعیل علیہ السلام میں سے آٹھ غلاموں کو فی سبیل اﷲآزاد کرنے کے اجر کے برابر ہے۔(الترمذى:3475) 5۔ایک منٹ میں ﴿سُبْحَانَ اللّٰهِ وَ بِحَمْدِہٖ﴾بیس سے زیادہ مرتبہ پڑھا جا سکتا ہے۔