کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 115
11۔ترجمہ:’’سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یومِ عاشوراء کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مجھے اللہ تعالیٰ سے اُمید ہے کہ گذشتہ ایک سال کے گناہوں کا کفارہ بنا دے گا۔‘‘(صحیح مسلم:1162)۔ 12۔ترجمہ:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ایک عمرہ دوسرے عمرے تک کے درمیانی عرصے کے گناہوں کا کفارہ ہے اور حج مقبول کی جزا صرف اور صرف جنت ہے۔‘‘(صحیح مسلم:1349)۔ 13۔ترجمہ:’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’یومِ عرفہ سے زیادہ کسی اور دن جہنم سے آزادی نہیں ملتی۔یعنی سب سے زیادہ اس دن بخشش کی جاتی ہے۔اور اللہ تعالیٰ فرشتوں کے سامنے فخر فرماتا ہے‘‘۔(مسلم:1126) 14۔ترجمہ:’’ایک مرتبہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اُمّ سائب رضی اللہ عنہا کی عیادت کے لئے تشریف لائے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اے اُمّ سائب!تم کانپ کیوں رہی ہو؟۔‘‘اُمّ سائب رضی اللہ عنہا نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہ بڑا بے برکت بخار ہے۔آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’بخار کو برا نہ کہو؛ اس سے تو بنی آدم کے گناہ صاف ہوتے ہیں جس طرح لوہے کو بھٹی میں ڈال کر صاف کیا جاتا ہے‘‘(بخاری و مسلم:2575)۔ 15۔ترجمہ:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’مومن کو کوئی بھی تکلیف رنج و غم بیماری اور پریشانی آتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے بدلے مومن کے گناہوں کو بخش دیتا ہے۔‘‘(صحیح مسلم:2572)۔ 16۔ترجمہ:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو شخص کسی مجلس میں بیٹھے،بہت سی مختلف قسم کے باتیں کرے پھر اٹھتے وقت یہ دعا پڑھے تو اللہ تعالیٰ اس مجلس کے تمام گناہوں کو بخش دیتا ہے‘‘دعا درج ذیل ہے: ﴿سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَ اَتُوْبُ اِلَیْکَ﴾ ترجمہ:’’اے اللہ،آپ اپنی حمد کے ساتھ پاک ہیں ،میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ کے سوا کوئی عبادت کا حقدار نہیں ،میں اپنے گناہوں کی بخشش چاہتے ہوئے توبہ کرتا ہوں ۔‘‘(ابو داؤد:4857)