کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 101
ترجمہ:’’اور جو شخص اپنے نفس کی بخیلی سے بچ گیا تو وہ فلاح پا گیا۔‘‘(الحشر:9)۔ 12۔جو آدمی تکبر کرنا چھوڑ دے گا اور عاجزی و انکساری اختیار کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی قدر و منزلت کو بلند کر دے گا۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اِرشادِ گرامی ہے کہ’’جو اللہ کے لئے عاجزی اختیار کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے بلند کر دیتا ہے۔‘‘(رواہ البخاری 13۔جو شخص بے وقت کی نیند کو ترک کرے اور سستی و کاہلی کو چھوڑ کر نماز کے لئے اٹھے تو اس کو اللہ تعالیٰ دلی خوشی،فرحت و نشاط اور محبت الٰہی عطا فرماتا ہے؛ 14۔جو شخص اللہ کے لئے سگریٹ نوشی،نشہ آور اشیاء کو چھوڑتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت اسے ہر حال میں ملتی ہے۔اس کو صحت و عافیت ملتی ہے۔یہ خوشی ہمیشہ رہنے والی ہے اور تندرستی ہزار نعمت ہے۔ 15۔جو شخص ذاتی انتقام کو باوجود قدرت کے ترک کر دے تو اللہ تعالیٰ اسے قلبی وسعت عطا فرمائے گا۔دلی خوشی،اطمینان و سکون زندگی کی مٹھاس اور عزتِ نفس ملے گی۔ رسول اللہ کا اِرشاد ہے: ترجمہ:’’معافی دینے والے کی عزت مزید بڑھتی ہے۔‘‘(مسلم:2588) 16۔جو شخص بری صحبت اور دوستی کو ترک کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسے اچھے دوست عطا فرماتا ہے جن سے نفع و سکون ملتا ہے۔دنیا و آخرت کی بھلائیاں جن افراد کی محبت سے ملتی ہیں ۔ 17۔جو شخص کثرت طعام کو ترک کرتا ہے تو اسے بڑے بڑے امراض سے نجات ملتی ہے۔پیٹ کی خرابیوں سے محفوظ رہتا ہے۔جو شخص زیادہ کھاتا پیتا ہے تو لازماً سوتا بھی بہت ہے۔ایسا شخص تو بہت ہی محروم رہتا ہے۔ 18۔جو شخص قرض ادا کرنے میں ٹال مٹول نہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی مدد کرتا ہے۔اور اس کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔ 19۔جو شخص غیض و غصہ کو ترک کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی عزت و کرامت کو بلند فرماتا ہے۔ندامت و شرمندگی کی ذلت سے وہ دُور رہتا ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک صحابی نے نصیحت کرنے کی درخواست کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’غصہ مت کیا کرو۔‘‘(صحیح