کتاب: جنت کا راستہ - صفحہ 100
3۔جو شخص جادوگروں ،کاہنوں اور عاملوں کے پاس جانا چھوڑ دے گا تو اللہ تعالیٰ اسے صبر،توکل اور توحید خالص کی دولت سے سرشار کر دے گا۔ 4۔جو شخص دنیا کے پیچھے مارا مارا پھرنا،ہمیشہ دولت دنیاوی کے لئے بھٹکنا چھوڑ دے گا تو اللہ تعالیٰ اسے دل کا غنی کر دے گا۔اس کے تمام معاملات کو حل کر دے گا اور دنیا اس کے پیچھے پیچھے پھرے گی۔ 5۔جو شخص’’غیر اللہ‘‘سے ڈرنا چھوڑ دے گا تو اللہ تعالیٰ اُسے وہم و خوف سے نجات دے گا،ہر چیز سے محفوظ کر دے گا،امن و سلامتی کی دولت مہیا کرے گا۔ 6۔جو شخص جھوٹ بولنا چھوڑ دے گا اور ہمیشہ سچ کو مد نظر رکھے گا تو اسے نیکی کی ہدایت ملے گی،سچ بولنے کی توفیق ملے گی اور اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ’’صدیق‘‘کہلائے گا۔عوام الناس میں اس کی سچائی،صداقت و امانت کا احترام ہو گا۔اس کی عزت و منزلت بڑھے گی۔ 7۔جو آدمی جھگڑا کرنا ترک کر دے گا(اگرچہ وہ حق پر ہو) تو اللہ تعالیٰ اسے درمیانِ جنت ایک محل کی ضمانت دیتا ہے۔اور وہ آدمی جھگڑوں ،مصیبتوں سے محفوظ بھی رہے گا۔اور وہ پاکیزہ دل اور پاک دامن بھی ہو جائے گا۔ 8۔جو آدمی کاروبار میں دھوکہ دہی،خیانت کو ترک کرے گا تو لوگوں کا اعتماد اس پر بڑھتا جائے گا۔اس کا کاروبار وسیع تر ہوتا جائے گا۔ 9۔جو شخص سودی کاروبار اور ناپاک کمائی کو ترک کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے رزق میں برکت ڈال دے گا۔اس کے لئے خیر و برکت کے دروازے کھل جائیں گے۔ 10۔جو شخص برے کاموں اور حرام کردہ مقامات پر نظر ڈالنا ترک کرے گا تو اللہ تعالیٰ درست فہم و فراست،نورِ قلب اور لذتِ عبادت عطا فرمائے گا۔ 11۔جو شخص بخیلی،کنجوسی کو ترک کرے گا اور سخاوت اور دریا دلی کو اپنا شعار بنائے گا تو اللہ تعالیٰ اسے لوگوں کی محبت،قربت الٰہی عطا فرمائے گا۔وہ شخص غموں ،پریشانیوں اور تنگ دلی سے نجات پائے گا۔کمال و فضیلت کے درجوں پر فائز ہو گا۔فرمانِ الٰہی ہے کہ: