کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 94
وضاحت : یہ حدیث ضعیف ہے۔ ملاحظہ ہومشکوۃ المصابیح ، للالبانی ،باب حرم المدینہ حرسہا اللہ تعالیٰ ، الفصل الثالث 6 قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((مَنْ زَارَنِیْ وَ زَارَ اَبِیْ اِبْرَاہِیْمَ فِیْ عَامٍ وَاحِدٍ دَخَلَ الْجَنَّۃَ)) 6 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے ایک ہی سال میں میری اور میرے باپ ابراہیم علیہ السلام کی زیارت کی وہ جنت میں داخل ہوگا۔ وضاحت : امام نووی رحمۃ اللہ علیہ ، امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ محمد ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے موضوع کہا ہے ۔ملاحظہ ہوسلسلہ احادیث الضعیفہ والموضوعہ ، للالبانی ، حدیث نمبر 46، جلد 1 7 عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((مَنْ حَجَّ حَجَّۃَ الْاِسْلاَمِ وَ زَارَ قَبْرِیْ وَ غَزَا غَزْوَۃً وَصَلّٰی عَلَیَّ فِی الْمَقْدَسِ لَمْ یَسْأَلْہُ اللّٰہُ فِیْمَا افْتَرَضَ عَلَیْہِ )) رَوَاہُ السَّخَاوِیُّ 7 حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے حالت ِ اسلام میں حج کیا اور میری قبر کی زیارت کی جہاد کیا ، بیت المقدس میں مجھ پر درود بھیجا ، اللہ تعالیٰ فرائض میں کوتاہی کے بارے میں اس سے سوال نہیں کرے گا۔‘‘ اسے سخاوی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : ابن عہد الہادی رحمۃ اللہ علیہ ، امام سیوطی رحمۃ اللہ علیہ اور شیخ محمد ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اسے موضوع کہا ہے ۔ملاحظہ ہوسلسلہ احادیث الضعیفہ والموضوعہ ، للالبانی ، حدیث نمبر 4، جلد 1 زیارت قبور کے متعلق وہ امور جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں 1 سومواراور جمعرات کا دن زیارت قبور کے لئے مقرر کرنا۔ 2 جمعہ کا دن والدین کی قبروں کی زیارت کے لئے مقرر کرنا۔ 3 یوم عاشورہ پر زیارت قبور کا اہتمام کرنا۔ 4 شعبان کی پندرھویں رات (شب برأت ) قبروں پر چراغاں کرنا۔ 5 قبریا مزار پر نعت خوانی اور محفل سماع منعقد کرنا۔ 6 قبر یا مزار پر چراغ ، روشنی ، اگر بتی وغیرہ جلانا۔ 7 رجب ، شعبان ، رمضان یا عیدین کے موقع پر زیارت قبور کا اہتمام کرنا۔ 8 زیارت قبور کے لئے وضو، تیمم یا غسل کرنا۔ 9 زیارت قبور کے وقت دو رکعت نفل ادا کرنا۔ 10 زیارت قبور کے وقت صرف سورہ فاتحہ پڑھنا۔ (فاتحہ خوانی کرنا)