کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 9
سارے شہر کے بچے ، بوڑھے ، عورتیں اور مرد اُمنڈ کر جمع ہوگئے کہ دیکھیں ان لوگوں پر کیسے اللہ کا عذاب نازل ہوتا ہے ۔ مشرکین طائف کی پرستش اور پوجا کے مرکز، نذریں ، نیازیں اور چڑھاوے وصول کرنے والا معبود، توحید پرستوں کی ضربوں سے ریزہ ریزہ ہوتا رہا ، دیکھنے والے حیران و ششدر ہوتے رہے اور نظام توحید کے علمبرداراپنا فرض ادا کرکے خدمت اقدس میں واپس تشریف لے گئے۔
دراصل دین اسلام میں عقیدہ ہی وہ بنیاد ہے جس پر تمام اعمال کی جزا اور سزا کا انحصار ہے ۔ اگر عقیدہ شرک سے پاک او رصاف ہے تو اعمال کی کوتاہیوں اور لغزشوں کی بخشش اور معافی کی پختہ امید رکھنی چاہئے ، لیکن اگر عقیدے میں شرک کی آمیزش ہے تو پھر پہاڑوں کے برابر نیکیاں بھی کسی کام نہیں آئیں گی۔
ہمارے معاشرے کا یہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد ایسی ہے جو محض جہالت اور غلط راہنمائی کی وجہ سے شرکیہ افعال کار ِ ثواب سمجھ کرکررہی ہے۔ کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو معاشرے کے رسم و رواج ، آباؤ اجداد کی اندھی تقلید اور خاندانی عادات کی بوجھل زنجیروں میں جکڑے ہوئے بادل نخواستہ اس راستے پر چل رہے ہیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان زنجیروں کو کاٹ پھینکا جائے لیکن انہیں کہیں سے راہنمائی میسر نہیں آتی۔ جہالت کے اندھیروں سے وہ نکلنا چاہتے ہیں ، لیکن انہیں کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔
کچھ یہی حال ان دینی جماعتوں کا بھی ہے جو وطن عزیز میں اس وقت نفاذ اسلام یا اسلامی انقلاب برپا کرنے کی جدو جہد فرمارہی ہیں۔ بعض جماعتیں اپنے عقیدے کے بگاڑ کی وجہ سے خود شرک میں مبتلا ہیں۔ بعض جماعتیں سیاسی مصلحتوں کی خاطر اس مسئلے سے دامن بچا کر چلنے میں ہی اپنی کامیابی سمجھتی ہیں۔ بعض جماعتیں ویسے ہی شرک کو دوسرے یا تیسرے درجہ کا گناہ سمجھتی ہیں اور بعض جماعتیں اپنے اندرونی انتشار کے باعث اس اہل، نظر نہیں آتیں کہ وہ خالص توحید کی بنیاد پر اسلامی انقلاب برپا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔ اسلامی انقلاب کے لئے پاک سرزمین کی تاریخ کسی ایسے رجل رشید کی منتظر ہے جو جہاد کے ذریعے خالص نظام تو حید کی بنیاد پر انقلاب برپا کرنے کا علمبردار ہو۔
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہے
صنم کدہ ہے جہاں لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہ
اس صورت حال میں قرآن و سنت کے علمبرداراور شرک و بدعت سے بیزار نوجوانوں کو اپنی ذمہ داری محسوس کرنی چاہئے او ریہ پختہ عہد کرنا چاہئے کہ ہم زندگی کے ہر معاملے میں ، گھر بارہو یا حلقہ احباب ، اتباع سنت کی شمع روشن کریں گے، سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا چلن عام کریں گے اور اس کے مقابلہ میں معاشرے کے بنائے ہوئے رسم و رواج ، خاندانوں کی بنائی ہوئی روایات ، آباؤ اجداد کی اختیار کی ہوئی جاہلانہ عادات ، علمائے سوء کی بنائی ہو بدعات اور غیر مسلموں سے مستعار لئے ہوئے تصورات کا لمحہ بھر