کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 85
تُصَلُّوْا اِلَیْہَا)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ [1]
حضرت ابو مرثد غنوی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’قبروں پر مت بیٹھو اور نہ ہی قبروں کی طرف منہ کرکے نماز پڑھو۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فِیْ مَرْضِہِ الَّذِیْ لَمْ یَقُمْ مِنْہُ ((لَعَنَ اللّٰہُ الْیَہُوْدَ وَالنَّصَارٰی اِتَّخَذُوْا قُبُوْرَ اَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدًا)) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[2]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض الموت میں یہ بات ارشاد فرمائی ’’یہود و نصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔‘‘ اسے بخاری او رمسلم نے روایت کیا ہے۔
عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ : لَمَّا نَزَلَ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم طَفِقَ بَطْرَحُ حَمِیْصَۃً لَہٗ عَلٰی وَجْہِہٖ فَاِذَا اغْتَمَّ کَشَفَہَا عَنْ وَجْہِہٖ فَقَالَ ((وَہُوَ کَذٰلِکَ لَعْنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الْیَہُوْدِ وَ النَّصَارٰی اِتَّخَذُوْا اَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ یُحَذِّرُ مَا صَنَعُوْا)) مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ[3]
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پروفات کی علامتیں ظاہر ہوئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شدت تکلیف سے اپنی چادر کبھی چہرہ مبارک پر ڈالتے کبھی چہرہ مبارک سے ہٹاتے اور (اس حالت میں) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ’’یہود و نصاریٰ پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو عبادت گاہ بنا لیا۔‘‘ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کو یہود ونصاریٰ کے کردار سے خبردار فرمارہے تھے۔ اسے بخاری اور مسلم نے روایت کیا ہے۔
عَنْ جُنْدُبِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَبْلَ اَنْ یَمُوْتَ بِخَمْسٍ وَ ہُوَ یَقُوْلُ ((أَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَبْرَاُء اِلَی اللّٰہِ اَنْ یَکُوْنَ لِیْ مِنْکُمْ خَلِیْلٌ فَاِنَّ اللّٰہَ قَدِ اتَّخَذْنِیْ خَلِیْلاً کَمَا اتَّخَذَ اِبْرَاہِیْمَ خَلِیْلاً وَ لَوْکُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ اُمَّتِیْ خَلِیْلاً لاَتَّخَذْتُ اَبَا بَکْرٍ خَلِیْلاً اَلاَ وَ اِنَّ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ کَانُوْا یَتَّخِذُوْنَ قُبُوْرِ اَنْبِیَائِہِمْ وَ صَالِحِیْہِمْ مَسَاجِدَ اَلاَ فَلاَ تَتَّخِذُوا الْقُبُوْرَ مَسَاجِدَ فَاِنِّیْ اَنْہَاکُمْ عَنْ ذٰلِکَ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[4]
حضرت جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پانچ روز قبل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ’’میں تم میں سے کسی کو اپنا خلیل نہیں بنا سکتا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنا خلیل بنایا ہے جس طرح اللہ نے ابراہیم علیہ السلام کو اپنا خلیل بنایا ہے اور اپنی امت میں سے اگر میں کسی کو خلیل بناتا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کو بناتا ۔ لوگو! غور سے
[1] مختصر صحیح مسلم ، للالبانی، رقم الحديث 499
[2] مختصر صحیح بخاری ، للزبیدی، رقم الحدیث 671
[3] مختصر صحیح مسلم ، للالباني ، رقم الحدیث 255
[4] کتاب الصلاۃ ، باب النھی عن بناء المسجد علی القبور