کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 83
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَقُوْلُ ((مَنْ حَلَفَ بِغَیْرِ اللّٰہِ فَقَدْ کَفَرَ أَوْ اَشْرَکَ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ [1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے ’’جس نے اللہ کے سوا کسی دوسرے کی قسم کھائی اس نے کفر کیا یا شرک کیا۔‘‘ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 194 کسی نبی ، ولی یا بزرگ کی قبر پر دعا کرتے ہوئے اپنی حاجتیں پیش کرنا یا اللہ تعالیٰ سے حاجتیں پوری کروانے کی درخواست کرنا ، کسی قسم کی فریاد کرنایا کسی تکلیف ، مصیبت اور مشکل کو حل کرنے کی درخواست کرنا یا مرادیں مانگنا منع ہے۔ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((مَنْ مَاتَ یَجْعَلُ لِلّٰہِ نِدًّا اُدْخِلَ النَّارَ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’جس نے کسی دوسرے کو اللہ کا شریک سمجھ کر پکارا ا ور اسی حالت میں مر گیا (توبہ نہ کی) وہ جہنم میں داخل ہوگا۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَجُلاً قَالَ لِلنَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم مَا شَائَ اللّٰہُ وَ شِئْتَ فَقَالَ لَہُ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم ((أَجَعَلْتَنِیْ لِلّٰہِ نِدًّا ؟ بَلْ مَا شَائَ اللّٰہُ وَحْدَہٗ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ[3] حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت مبارک میں حاضرہوا اور عرض کیا ’’جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کیا تو نے مجھے اللہ کا شریک بنا رکھا ہے؟ یہ کہا کرو جو صرف اللہ چاہے۔‘‘ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 195 قبرستان میں یا کسی مزار پر بیٹھ کر قرآن پڑھنا منع ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((لاَ تَجْعَلُوْا بُیُوْتَکُمْ مَقَابِرَ اِنَّ الشَّیْطَانَ یَنْفِرُ مِنَ الْبَیْتِ الَّذِیْ تَقْرَئُ فِیْہِ سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃِ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[4]
[1] صحیح سنن الترمذی ، للالبانی ، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 1241 [2] کتاب الایمان والنذور، باب اذا قال ﴿ واللّٰه لا تکلم الیوم ﴾ [3] سلسلۃ احادیث الصحیحۃ ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث139 [4] کتاب صلاۃ المسافرین ، باب استحباب صلاۃ النافلۃ فی بیتہ