کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 82
نے اس وقت تک کے لئے انکار کردیا جب تک اسے سو دینار نہ دے دوں، چنانچہ میں نے دوڑ دھوپ شروع کردی اور سو دینار جمع کر لئے۔ میں انہیں لے کر اس کے پاس گیا جب میں اس سے صحبت کرنے لگا تو اس نے کہا ’’اے اللہ کے بندے! اللہ سے ڈر اور لگی ہوئی مہر کو نہ توڑ۔‘‘ پس میں واپس چلا آیا ۔اے اللہ! اگر میں نے یہ کام محض تیری رضا کے لئے کیا تھا تو ہماری اس مشکل کو آسان فرمادے۔‘‘ پس چٹان تھوڑی سی اور ہٹ گئی ۔ پھر تیسرے نے کہا’’اے اللہ ! میں نے ایک مزدور کو اپنے کام پر لگایا تھا اور طے کیا تھا کہ تمہیں ایک فرق (قریباًآٹھ کلو گرام) چاول دوں گا جب وہ کام ختم کر چکا تو اس نے اپنی مزدوری کا مطالبہ کیا ، میں نے مزدوری اس کے سامنے رکھ دی لیکن وہ مزدوری (کم سمجھ کر) لئے بغیر چلا گیا۔ میں ان چاولوں کے ساتھ برابر کاشتکاری کرتا رہا یہاں تک کہ اس غلے سے کئی گائیں خرید لیں اور ایک چرواہا رکھ لیا۔ مدتوں بعد وہ میرے پاس آیا او رکہنے لگا’’اللہ سے ڈر ، مجھ پر ظلم نہ کر اور میرا حق مجھے ادا کر۔‘‘ میں نے کہا ’’ان گایوں اور چرواہے کی طرف جاؤ یہ سب تمہارا مال ہے۔‘‘ اس نے کہا ’’اللہ سے ڈر! اور میرے ساتھ مذاق نہ کر۔‘‘ میں نے کہا ’’میں تمہارے ساتھ مذاق نہیں کر رہا بلکہ یہ اپنی گائیں اور چرواہا لے جا۔‘‘ وہ انہیں لے کر چلا گیا ۔ ’’یا اللہ! تو جانتا ہے اگر میں نے محض تیری رضا کے لئے ایسا کیا تو جتنا راستہ بند رہ گیا ہے اسے بھی کھول دے۔‘‘ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ان کے سامنے سے باقی پتھر بھی ہٹا دیا۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 192 دعا مانگتے وقت منہ قبلہ کی طرف ہونا چاہئے۔ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : لَمَّا کَانَ یَوْمُ بَدْرٍ نَظَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اِلَی الْمُشْرِکِیْنَ وَ ہُمْ اَلْفٌ وَاَصْحَابَہٗ ثَلاَثُ مِائَۃٍ وَ تِسْعَۃَ عَشَرَ رَجُلاً فَاسْتَقْبَلَ نَبِیُّ اللّٰہِ الْقِبْلَۃَ ثُمَّ مَدَّ یَدَیْہِ فَجَعَلَ یَہْتِفُ بِرَبِّہٖ ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں جنگ بدر کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین مکہ پر ایک نظر ڈالی جن کے تعداد ایک ہزار تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی تعداد تین سو انیس تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ کی طرف رخ کیا اور اپنے ہاتھ (رب کے حضور) پھیلا دئے اور پکار کر دعا کرنے لگے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 193 کسی نبی ، ولی یا بزرگ کی قبر پر دعا کرتے ہوئے ان کے نام کی قسم کھانا منع ہے۔
[1] مختصر صحیح مسلم ، للالبانی ، رقم الحدیث 1158