کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 74
آؤ۔‘‘ اسے احمد، ترمذی ، ابوداؤد ، نسائی اور دارمی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 180 مسلمانوں کا قبرستان ہموار کرنا یا منہدم کرنا منع ہے۔ مسئلہ 181 مومن مُردے کے اعضاء وغیرہ توڑنا یا کاٹنا منع ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ ((کَسْرُ عَظْمِ الْمَیِّتِ کَکَسْرِہٖ حَیَّا)) رَوَاہُ مَالِکٌ وَ اَبُوْدَاؤٗدَ وَابْنُ مَاجَۃَ[1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میت کی ہڈی توڑنے ( کا گناہ) زندہ انسان کی ہڈی توڑنے کے برابر ہے۔‘‘ اسے مالک ، ابوداؤد اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ تدفین کے متعلق وہ امور جو سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں 1 اولیاء ، صلحااور متقی لوگوں کے قرب و جوار میں دفن کرنے کی نیت سے میت کو ایک شہر سے دوسرے شہر لے جانا۔ 2 میت کی تدفین تک پسماندگان وغیرہ کا کھانا نہ کھانا۔ 3 دفن کرتے وقت قبر میں میت کے (سر کے) نیچے کوئی آرام دہ چیز رکھنا۔ 4 تدفین سے قبل میت کے سرہانے شجرہ نسب لکھ کر رکھنا اور یہ عقیدہ رکھنا کہ اس سے میت کے عذاب میں تخفیف ہوگی۔ 5 دفن کرتے وقت میت پر گلاب کا پانی چھڑکنا۔ 6 تدفین سے قبل میت کے سرہانے عہد نامہ ، کلمہ طیبہ یا قرآنی آیا ت لکھ کر رکھنا۔ 7 قبر پر مٹی ڈالتے ہوئے پہلی مٹھی کے ساتھ مِنْہَا خَلَقْنٰکُمْ اور دوسری مٹھی کے ساتھ وَ فِیْہَا نُعِیْدُکُمْ اورتیسری مٹھی کے ساتھ وَ مِنْہَا نُخْرِجُکُمْ تَارَۃً اُخْرٰی پڑھنا۔ 8 میت دفن کرنے کے بعد سورۃ فاتحہ ، معوذتین، سورۃ اخلاص، سورۃ نصر، سورۃ کافرون ، سورۃ قدر کے بعد اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بِاِسْمِکَ الْعَظِیْمِ وغیرہ پرھنا۔ 9 میت دفن کرنے کے بعد سر کی طرف کھڑے ہو کر سورۃ فاتحہ اور پاؤں کی طرف سورۃ بقرہ کی ابتدائی آیتیں پڑھنا۔ 10 میت دفنانے کے بعد قبر پر سوگ منانے کے لئے بیٹھنا۔ 11 میت دفن کرنے کے بعد قبر پر کھانا لے جا کر تقسیم کرنا۔
[1] صحیح سنن ابی داؤد، للالبانی، الجزء الثانی ، رقم الحدیث 2746