کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 71
ہیں۔ منافق اپنی قبر میں قیامت تک اسی عذاب میں مبتلا رہتا ہے۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے۔ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رضی اللّٰه عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اِذَا اُقْعِدَ الْمُؤْمِنُ فِیْ قَبْرِہٖ اُتِیَ ثُمَّ شَہِدَ اَنْ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَ اَنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ اللّٰہِ فَذٰلِکَ قَوْلُہٗ ﴿ یُثَبِّتُ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا بِالْقَوْلِ الثَّابِتِ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَ فِی الْآخِرَۃِ ﴾ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ جب مومن کو قبر میں بٹھایا جاتا ہے تو اس کے پاس فرشتہ بھیجاجاتا ہے ۔ تب مومن آدمی لاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَسُوْلُ اللّٰہِ کی گواہی دیتا ہے ۔ یہی مطلب ہے اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کا ’’اللہ اہل ایمان کو دنیا اور آخرت میں پکی بات (کلمہ توحید) پر ثابت قدم رکھتا ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 175 میت دفنانے کے بعد قبر پر کھڑے ہو کر میت کے لئے سوال و جواب میں ثابت قدم رہنے کی دعا کرنی چاہئے۔ عَنْ عُثْمَانَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم اِذَا فَرَغَ مِنْ دَفْنِ الْمَیِّتِ وَقَفَ عَلَیْہِ فَقَالَ ((اِسْتَغْفِرُوْا لِأَخِیْکُمْ وَاسْأَلُوْا لَہُ التَّثْبِیْتِ فَاِنَّہٗ اَلْآنَ یُسْأَلُ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (صحیح) حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب میت دفن کرنے سے فارغ ہوجاتے تو فرماتے ’’اپنے بھائی کے لئے بخشش اور (سوال و جواب میں) ثابت قدمی کی دعا مانگو اب اس سے سوال کیاجارہا ہے۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 176 عذاب قبر حق ہے۔ مسئلہ 177 عذاب قبر سے پناہ مانگنا مسنون ہے۔ عَنْ اَسْمَائَ بِنْتِ اَبِیْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا تَقُوْلُ قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم خَطِیْبًا فَذَکَرَ فِتْنَۃِ الْقَبْرِ الَّتِیْ یَفْتَتِنُ فِیْہَا الْمَرْئُ فَلَمَّا ذَکَرَ ذٰلِکَ ضَجَّ الْمُسْلِمُوْنَ ضَجَّۃً۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[3] حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کہتی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ دینے کے لئے کھڑے ہوئے تو فتنہ قبر کا تذکرہ کیا جس میں انسان مبتلا کیا جاتا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عذاب قبر کا تذکرہ کیا تو مسلمان چیخنے لگے ۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( اَکْثَرُ عَذَابِ الْقَبْرِ مِنَ الْبَوْلِ )) رَوَاہُ اَحْمَدُ[4] (صحیح)
[1] مختصر صحیح بخاری ، للزبیدی ، رقم الحدیث 688 [2] صحیح سنن ابی داؤد ، للالبانی ، الجزء الثانی، رقم الحدیث 2708 [3] مختصر صحیح بخاری ، للزبیدی ، رقم الحدیث 691 [4] صحیح الترغیب والترہیب ، للالبانی ، الجزء الاول ، رقم الحدیث 155