کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 69
چھڑکا۔ اسے بیہقی نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 170 رات کے و قت تدفین درست ہے۔
مسئلہ 171 تدفین کے بعد نماز جنازہ پڑھنی جائز ہے۔
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : صَلَّی النَّبِیُّ صلي اللّٰه عليه وسلم عَلٰی رَجُلٍ بَعْدَ مَا دُفِنَ بِلَیْلَۃٍ ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1]
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں رات کے وقت ایک آدمی کو دفن کرنے کے بعدرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر نماز جنازہ پڑھی۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 172 تین اوقات میں نماز (جنازہ) پڑھنا اور میت دفن کرنا منع ہے۔
عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : ثَلاَثُ سَاعَاتٍ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَنْہَانَا ((اَنْ نُصَلِّیَ فِیْہِنَّ اَوْ اَنْ نَقْبُرَ فِیْہِنَّ مَوْتَانَا حِیْنَ تَطْلُعُ الشَّمْسَ بَازِغَۃً حَتّٰی تَرْتَفِعَ وَ حِیْنَ یَقُوْمُ قَائِمُ الظَّہِیْرَۃِ حَتّٰی تَمِیْلُ الشَّمْسُ وَ حِیْنَ تَضِیْفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوْبِ حَتّٰی تَغْرُبَ۔)) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2]
حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تین اوقات میں نماز پڑھنے اور میت دفن کرنے سے منع فرماتے تھے۔ پہلا جب سورج طلوع ہونے لگے ، دوسرا جب دوپہر ہو حتی کہ سورج ڈھل جائے ، تیسرا جب سورج غروب ہونے لگے حتی کہ پوری طرح غروب ہوجائے۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
مسئلہ 173 تدفین کے دوران کسی عالم دین کو لوگوں کے درمیان بیٹھ کر فکر آخرت کی تلقین کرنی چاہئے۔
عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : خَرَجْنَا مَعَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم فِیْ جَنَازَۃِ رَجُلٍ مِنَ الْاَنْصَارِ فَانْتَہَیْنَا اِلَی الْقَبْرِ وَ لَمَّا یُلْحَدْ فَجَلَسَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ جَلَسْنَا حَوْلَہٗ کَاَنَّمَا عَلٰی رُؤُوْسِنَا الطَّیْرَ وَ فِیْ یَدَہُ عُوْدٌ یَنْکُثُ بِہٖ فِی الْاَرْضِ فَرَفَعَ رَأْسَہٗ ، فَقَالَ ((اسْتَعِیْذُوْا بِاللّٰہِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ مَرَّتَیْنِ اَوْ ثَلاَ ثًا )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَالنِّسَائِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ [3] (صحیح)
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہم ایک انصاری کے جنازہ کے لئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ قبر تک آئے۔ میت ابھی دفن نہیں کی گئی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھ گئے اور ہم لوگ بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گرداس قدر خاموشی سے بیٹھ گئے جیسے ہمارے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے
[1] کتاب الجنائز ، باب التدفین باللیل
[2] مختصرصحیح مسلم ، للالبانی، رقم الحدیث 219
[3] احکام الجنائز، للالبانی ، رقم الصفحہ 156