کتاب: جنازے کے مسائل - صفحہ 67
مسئلہ 164 قبر کی شکل کوہان نما ہونی چاہئے۔ عَنْ سُفْیَانَ التَّمَّارِ رضی اللّٰه عنہ اَنَّہٗ رَأَی قَبْرَ النَّبِیِّ صلي اللّٰه عليه وسلم مُسَنَّمًا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت سفیان تمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک دیکھی جو کہ کوہان کی شکل کی تھی۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 165 زمین سے قبر کی اونچائی بالشت سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ رَحِمَہُ اللّٰہُ قَالَ : دَخَلْتُ عَلٰی عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا فَقُلْتُ : یَا اُمَّۃْ اِکْشِفِیْ لِیْ عَنْ قَبْرِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم وَ صَاحِبَیْہِ فَکَشَفَتْ لِیْ عَنْ ثَلاَ ثَۃِ قُبُوْرٍ لاَ مُشْرِفَۃٍ وَلاَ لاَطِئَۃٍ مَبْطُوْحَۃٍ بِبَطْحَائِ الْعَرْصَۃِ الْحَمْرَائِ ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ وَالْحَاکِمُ[2] (صحیح) حضرت قاسم بن محمد رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی ’’امی جان ! مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، حضرت ابو بکرصدیق اور حضرت عمر رضی اللہ عنہما کی قبریں دکھائیے۔‘‘ چنانچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھے تینوں قبریں دکھائیں نہ زیادہ بلند نہ زمین کے برابر اور قبروں کے ارد گرد سرخ کنکریاں بچھی ہوئی تھیں۔ اسے ابوداؤد اور حاکم نے روایت کیا ہے۔ عَنْ صَالِحِ بْنِ اَبِیْ صَالِحٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : رَاَیْتُ قَبْرَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم شِبْرًا اَوْ نَحْوَ شِبْرًا۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[3] حضرت صالح بن ابو صالح رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر دیکھی جو بالشت برابر یا کم و بیش بالشت بھر اونچی تھی۔اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ عَنْ اَبِی الْہِیَّاجِ الْأَسْدِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ لِیْ عَلِّیُ بْنُ اَبِیْ طَالِبٍ رضی اللّٰه عنہ اَلاَ اَبْعَثُکَ عَلٰی مَا بَعَثَنِیْ عَلَیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( اَنْ لاَ تَدَعَ تِمْثَالًا اِلاَّ طَمَسْتَہُ وَ لاَ قَبْرًا مُشْرِفًا اِلاَّ سَوَّیْتَہٗ)) رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالْمُسْلِمُ وَاَبُوْدَاؤٗدَ وَالنِّسَائِیُّ وَالتِّرْمِذِیُّ [4] حضرت ابو الہیاج رضی اللہ عنہ کہتے ہیں مجھے حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا ’’کیا میں تجھے اس کام پر مامور نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے مامور فرمایا تھا وہ یہ کہ ہر تصویر مٹادوں اور ہر اونچی قبر برابر کردوں۔ اسے احمد ، مسلم، ابوداؤد، نسائی اور ترمذی نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 166 قبر اونچی بنانا، پکی بنانا یا قبر پر مزار یا کسی قسم کی تعمیر کرنا منع ہے۔ مسئلہ 167 قبر پر نام ، تاریخ وفات یا کوئی اور چیز لکھنا منع ہے۔
[1] کتاب الجنائز ، باب ما جاء فی قبر النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم [2] احکام الجنائز ، رقم الصفحہ 5154 [3] احکام الجنائز ، رقم الصفحہ154 [4] مختصر صحیح مسلم، للالبانی ، رقم الحدیث 488